Thursday, January 30, 2025 | 30, 1446 رجب
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو سپریم کورٹ نےدی راحت، انتخابی مہم چلانے کی ملی اجازت

دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو سپریم کورٹ نےدی راحت، انتخابی مہم چلانے کی ملی اجازت

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammad Shahbaz | Last Updated: Jan 28, 2025 IST     

image
سپریم کورٹ نے دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو راحت دی ہے۔ اور حراستی پیرول کو منظوری دے دی ہے۔ جس کے بعد طاہر حسین کو پولیس حراست میں انتخابی مہم چلانے کی اجازت مل گئی ہے۔ طاہر حسین دہلی کی مصطفی آباد سیٹ سے اے  مجلس اتحادالمسلمین  کے ٹکٹ پر اسمبلی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ طاہر حسین نے اس سے قبل انتخابی مہم کے لیے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی لیکن اسے منظور نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں  نے سپریم کورٹ سے پولیس حراست میں مہم چلانے کی اجازت مانگی تھی۔ جس کے بعد آج سپریم کورٹ نے منظوری دے دی ہے۔
 
سپریم کورٹ کے بنچ نے دوپہر 2 بجے اپنے حکم میں طاہر حسین کو کسٹڈی پیرول کی منظوری دی۔ سپریم کورٹ نے طاہر حسین کو 29 جنوری سے 3 فروری تک کسٹڈی پیرول پر رہا کر دیا ہے۔ اس دوران ان کی تحویل پر جو بھی اخراجات آئیں گے وہ طاہر حسین کو برداشت کرنا ہوں گا۔ اس میں دہلی پولیس کے عملے، جیل کی گاڑیاں اور اسکارٹ گاڑیوں کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے طاہر حسین کو 12 گھنٹے کے لیے 2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ طاہر حسین کے خلاف کئی مقدمات چل رہے ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل انتخابی مہم کے لیے بھی ضمانت کی درخواست کی تھی لیکن سپریم کورٹ کے دو ججوں پر مشتمل بنچ نے اس درخواست پر مختلف احکامات دیے۔ جس کے بعد درخواست لارجر بنچ کو بھیج دی گئی۔ 
 
 
سماعت کے دوران طاہر حسین کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل سدھارتھ اگروال نے جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس سنجے کرول اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ کو بتایا کہ 'انتخابی مہم میں اب صرف چار سے پانچ دن رہ گئے ہیں، ایسے میں صورتحال کو دیکھتے ہوئے ا نہیں پولیس کی حراست میں مہم چلانے کی اجازت دی جائے۔ طاہر حسین نے اپنی اپیل میں کہا کہ 'وہ انتخابی مہم کے دوران اپنے گھر بھی نہیں جائیں گے اور ہوٹل میں قیام کریں گے۔' طاہر حسین کا گھر مصطفی آباد کے علاقے میں ہے، جہاں فسادات ہوئے تھے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے طاہر حسین کی اپیل کی مخالفت کی اور دلیل دی کہ اگر انہیں ریلیف دیا جائے تو ہر کوئی جیل سے الیکشن لڑنے کے قابل ہو جائے گا۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایس وی راجو سے کہا تھا کہ وہ پولیس حراست میں طاہر حسین کی انتخابی مہم کے لیے کیے گئے اخراجات اور انتظامات کے بارے میں معلومات فراہم کریں