Friday, October 17, 2025 | 25, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • پاکستان:'ٹی ایل پی 'کا آج ملک گیر احتجاج کا اعلان،نئے سرے سے تشدد بھڑکنے کا امکان ،صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

پاکستان:'ٹی ایل پی 'کا آج ملک گیر احتجاج کا اعلان،نئے سرے سے تشدد بھڑکنے کا امکان ،صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 17, 2025 IST

پاکستان:'ٹی ایل پی 'کا آج ملک گیر احتجاج کا اعلان،نئے سرے سے تشدد بھڑکنے کا امکان ،صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ
مذہبی جماعت 'تحریک لبیک پاکستان'گزشتہ چند روز قبل فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس دوران جماعت  کے ہزاروں کارکنوں اور پاکستانی پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔جہاں پولیس کی جانب سے فائرنگ میں کئی کارکنوں کی موت اور  متعدد زخمی ہوئے ۔وہیں اس تشدد میں ایک پولیس انسپکٹر کی بھی موت ہو گئی۔ تاہم مظاہرے کے دوران ٹی ایل پی  کارکنوں پر ہوئی فائرنگ اور کاروائی کے خلاف جماعت نے جمعہ 17 اکتوبرکو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
 
اس اعلان سے نئے سرے سے تشدد بھڑکنے کا امکان ہے۔ جسکے پیش نظر پاکستان کے صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، اور صوبے بھر کی سڑکوں پر 30,000 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ ٹی ایل پی کے اعلان کے بعد، پنجاب کی وزارت داخلہ نے جمعہ کو صوبے میں تمام ریلیوں اور احتجاج پر پابندی کا نوٹس جاری کیاہے۔ پولیس کو مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
 
بتا دیں کہ ٹی ایل پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہTLP کے تمام مظاہرین 17 اکتوبر کو لاہور میں داتا دربار پر جمع ہوں۔ اس اپیل سے بعد نماز جمعہ کے بعد پولیس اور ٹی ایل پی کے کارکنوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا امکان ہے۔
 
کیا ہے پورا معاملہ؟
 
ٹی ایل پی نے 10اکتوبر کو غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کا منصوبہ بنایا تھا۔جسکا اعلان انہوں نے پہلے ہی کر دیا تھا،ساتھ ہی پاکستانی حکومت پر یہ الزام بھی لگایا  تھا کہ حکومت کے اعمال بتا رہے ہیں کہ انہوں نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا ہے۔سعد حسین رضوی نے ایک پریس کانفرنس کی ،جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ظلم برداشت کریں گے لیکن فلسطین سے یکجہتی سے دست بردار نہیں ہوں گے۔تاہم انکے احتجاج کو حکومت نے آٹھ اکتوبر کو ہی مرکز پر کریک ڈاؤن کر دیا ۔
 
لیکن 10 اکتوبر کو ہزاروں کارکنان ،اسلام آباد میں واقع امریکی سفارت خانہ  کی جانب لاہورسے رخ کیا تاکہ امریکہ اوراسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر سکیں،اوراس مارچ کو لبیک یا اقصیٰ کا نام دیا گیا۔ لیکن حکومت کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے سڑکوں پر خندقیں کھود کر راستے بند کر دیے۔ مظاہرین پرآنسو گیس کے شیل، واٹر کینن اور لاٹھی چارج کے علاوہ فائرنگ کی گئی۔جس میں متعدد کارکنوں کی موت واقع ہوئی۔جس کاروائی کے خلاف آج جماعت نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
 
دریں اثناء پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسران کو ٹی ایل پی قیادت کو گرفتار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ پاکستانی نیوز ویب سائٹ ڈان کے مطابق، پنجاب پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ انہیں جمعرات کو ٹی ایل پی کی سینئر قیادت کی ایک فہرست سونپی گئی ہے اور انہیں جمعرات کی رات بڑے پیمانے پر گرفتاری کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ 
 
واضح رہے کہ چند روز قبل ہوئے  پر تشدد  احتجاج میں مبینہ طور پر سعد حسین رضوی  کو متعدد گولیاں لگنے اور شدید زخمی ہونے کی خبر تھی،لیکن یہ واضح نہیں کہ انہیں گولی لگی یا نہیں،تاہم پاکستان کے صوبہ پنجاب کے کئی علاقوں میں حالات کشیدہ  ہیں۔ پولیس اور ٹی ایل پی کے کارکنوں کے درمیان ہوئی جھڑپو میں 1500 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے،جسکے خلاف آج ٹی ایل پی میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔