Thursday, October 16, 2025 | 24, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • تمل ناڈومیں ہندی فلموں، نغموں اور ہورڈنگز پر پابندی کے لئے قانون سازی کا منصوبہ

تمل ناڈومیں ہندی فلموں، نغموں اور ہورڈنگز پر پابندی کے لئے قانون سازی کا منصوبہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 15, 2025 IST

تمل ناڈومیں ہندی فلموں، نغموں اور ہورڈنگز پر پابندی  کے لئے قانون سازی کا منصوبہ
مرکزاور تمل ناڈو حکومت کے درمیان تین زبانوں کے اصول پر اختلافات ہیں۔ ان اختلافات کے تناظر میں تعلیمی پالیسی میں تبدیلی کرنے والے تمل ناڈو کےوزیراعلیٰ اسٹالن نے حال ہی میں ریاست میں ہندی زبان کے خلاف ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ بتایا جا رہاہے کہ ریاست میں ہندی زبان پر پابندی لگانے کے مقصد سے اسمبلی میں ایک بل پیش کیا جائے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ اس مجوزہ قانون پر بحث کے لیے گزشتہ رات قانونی ماہرین اور حکومت کے درمیان ایک ہنگامی میٹنگ ہوئی۔ متعلقہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے قومی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ بل ریاست بھر میں ہندی ہورڈنگز، بورڈز، ہندی فلموں اور ہندی گانوں پر پابندی لگانے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اسے آئین کے مطابق بنایا گیا ہے۔
 
 جنوبی ریاستوں کا مرکز پر الزام
 واضح رہے کہ جنوبی ہند کی ریاستیں مرکز پرزبردستی  ہندی مسلط کرنے کا الزام لگارہی ہیں۔ مرکزی حکومت پر  کہ ڈی ایم کے سمیت کئی پارٹیاں بی جے پی پر تمل ناڈو میں ہندی کو زبردستی  فروغ دینے کی کوشش کرنے کا الزام لگا رہی ہیں۔
 
ریاستی اسمبلی نے حال ہی میں تمل ناڈو پر زبردستی ہندی کے نفاذ کے خلاف ایک قرارداد منظور کی ہے۔ قرارداد میں مرکزی حکومت سے کہا گیا کہ وہ سرکاری زبانوں پر قائم پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات پرعمل درآمد نہ کرے۔ سی ایم ایم کے اسٹالن نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کی طرف سے 9 ستمبر کو صدر کو پیش کی گئی سفارشات تمل سمیت دیگر ریاستوں کی زبانوں اور انہیں بولنے والے لوگوں کے مفادات کے خلاف تھیں۔ اس قرارداد کے ساتھ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی طرف سے ہندی کے علاوہ دوسری زبانیں بولنے والی ریاستوں کو دی گئی یقین دہانی کے خلاف ہیں۔ اس کو اسمبلی نے پاس کیا تھا۔
 
ہم آئین اور ہندی کے خلاف نہیں
چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کی قیادت والی تمل ناڈو حکومت اسمبلی میں ایک نیا بل لانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کے تحت ریاست بھر میں ہندی فلموں، گانوں اور ہورڈنگز پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈی ایم کے حکومت ریاست میں ہندی  کو  روکنا چاہتی ہے ۔مجوزہ قانون عوامی اشتہارات، ہورڈنگز، سنیما اور گانوں میں ہندی کے استعمال پر پابندی لگائے گا۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ ہندی زبان کے خلاف نہیں ہے، لیکن وہ نہیں چاہتی کہ تمل ناڈو کے لوگوں پر ہندی کو زبردستی لایا جائے۔ڈی ایم کے لیڈر ٹی کے ایس ایلنگوین نے کہا، "ہم آئین کے خلاف نہیں ہیں، لیکن ہم ہندی کے نفاذ کے بھی خلاف ہیں۔"
 
احمقانہ اور مضحکہ خیزاقدام 
دوسری جانب بی جے پی لیڈر ونوج سیلوم نے اس اقدام کو احمقانہ اور مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے لوگوں کی توجہ   عدالتی معاملات اور فاکس کان سرمایہ کاری پروجیکٹ پر جاری تنازعہ دیگر مسائل سے ہٹانے کے لیے زبان کے مسئلے کا استعمال کر رہی ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب تمل ناڈو حکومت زبان کے مسائل پر سرخیوں میں آئی ہو۔ مارچ 2025 میں، ریاست نے اپنے بجٹ کے لوگو میں روپے کے قومی نشان کو "ru" کے تمل خط سے بدل دیا جس پر مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور بی جے پی کے رہنماؤں کی طرف سے تنقید کی گئی۔
 
 قومی تعلیمی پالیسی پر بھی اختلافات
موجودہ بل قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) اور تین زبانوں کے فارمولے پر مرکز اور تمل ناڈو کے درمیان جاری اختلاف کے بعد بھی آیا ہے، جو اسکولوں میں ہندی کو فروغ دیتا ہے۔ ڈی ایم کے نے ہمیشہ تامل اور انگریزی دو زبانوں کی پالیسی کی حمایت کی ہے اور اس کا خیال ہے کہ یہ ریاست کی ضروریات کو بہترین طریقے سے پورا کرتی ہے۔اسٹالن  حکومت نے مرکزی حکومت کی  ( این ای پی )نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے مخالفت کی ہے۔ انھوں نے ریاستی تعلیمی پالیسی لانے کا اعلان کیا ہے۔چیف منسٹر اسٹالن اکثر تامل شناخت کے تحفظ کی بات کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زبان زندہ رہے گی تو لوگ زندہ رہیں گے۔ ان کی پارٹی، ڈی ایم کے، ہندی کے نفاذ کی مخالفت کرنے کی ایک طویل تاریخ رکھتی ہے، جو 1930 اور 1950 کی دہائیوں کے ہندی مخالف مظاہروں میں واپس جاتی ہے۔
 
 سیاسی استحکام کی کوشش کا الزام
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ڈی ایم کے کے 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اپنی حمایت کو مضبوط کرنے کے منصوبے کا حصہ ہو سکتا ہے۔ مجوزہ بل ایک بار پھر زبان، شناخت اور وفاقی حقوق کے بارے میں قومی بحث کو جنم دے سکتا ہے۔اگر یہ قانون منظور ہو جاتا ہے تو تامل ناڈو میں ہورڈنگز، فلموں اور گانوں میں ہندی کے تمام عوامی استعمال پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔