تلنگانہ کی بار کونسل نے 9 وکلا کو اپنی فہرست سے ہٹا دیا ہے۔ تلنگانہ بار کونسل نے جعلی سرٹیفکیٹ کے ساتھ رجسٹریشن کرنے پر ان9 وکلا پر کاروائی کی ہے۔ اس سلسلے میں جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 9 وکلاء کی جانب سےرجسٹریشن کیلئے پیش کردہ تعلیمی دستاویزات جعلی پائی گئیں۔ یہ دستاویزات کسی یونیورسٹی نے جاری نہیں کیں۔ اس حوالے سے بار کونسل کو شکایت ملنے کےبعد چھان بین کی گئی۔ اور متعلقہ 9 وکلاء کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔
تلنگانہ بار کونسل کے رول 42 کے تحت ان وکلاء کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے نام بار کونسل کی فہرست سے خارج کردیئے گئے۔ جن وکیلوں کے ناموں کو ہٹایا گیا ان میں آزر شراون کمار، ایم سریکھا رمنی، این ودیا ساگر، پی سیسل لیونگسٹن، ستیش کنکٹلا، نریش سنکر، راج شیکھر چیلاکا، کے سری سیلم اور اے ادے کرن شامل ہیں۔
ان وکلا پردھوکہ کا مقدمہ درج کیا گیاہے یا نہیں؟ ۔ کیا یہ وکلا پریکٹس کر رہے تھے؟۔ انھوں نے کتنے افراد کو دھوکہ دیا؟۔ اس بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اب سوال یہ اٹھتا ہےکہ مظلوموں کو انصاف دلانے والے ہی اگر دھوکہ دہی کریں گے تو عوام انصاف حاصل کرنے کیلئے عدالت کس طرح جائیں گے؟۔