وزیر اعظم نریندر مودی کا 8روزہ غیر ملکی دورہ آج سے شروع ہو رہا ہے۔ اس دوران وہ افریقہ اور جنوبی امریکہ کے کئی ممالک کا دورہ کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ برازیل کی میزبانی میں ہونے والے برکس سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ کانفرنس میں وہ گلوبل ساؤتھ سے متعلق مسائل اٹھائیں گے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا گھانا کا پہلا دو طرفہ دورہ ہوگا اور وہ گزشتہ تین دہائیوں میں یہاں کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں۔ گھانا کے صدر جان مہاما 2015 میں انڈیا۔افریقہ فورم سمٹ کیلئے ہندوستان آئے تھے۔ وہ جنوری 2025 میں تیسری بار صدر منتخب ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم مودی مہاما کے ساتھ دو طرفہ شراکت کا جائزہ لیں گے اور اقتصادی، توانائی، دفاعی اور ترقیاتی تعاون کے ذریعے اسے مزید مضبوط کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔اس کے علاوہ پی ایم مودی کا ارجنٹینا کا دورہ 57 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دو طرفہ دورہ ہوگا۔ ارجنٹائن کے صدر سے ملاقات کے دوران وہ دفاع، زراعت، کان کنی، تیل گیس اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ارجنٹائن ہندوستان کو سویا بین اور سورج مکھی کے تیل کا ایک بڑا سپلائر ہے۔پی ایم مودی برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں برکس سمٹ کے دوران برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا سے بھی ملاقات کریں گے۔سربراہی اجلاس کے بعد برازیل کے صدر پی ایم مودی کیلئے خصوصی عشائیہ کی میزبانی کریں گے۔ برکس سمٹ میں پی ایم مودی عالمی گورننس اصلاحات، امن و سلامتی، کثیر جہتی اداروں کو مضبوط بنانے، اے آئی کے ذمہ دارانہ استعمال، موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کو کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات اور عالمی صحت کے بارے میں بات کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر کہا ہے کہ امریکا بہت کم ٹیرف پر طے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مختلف قسم کا سودا ہوگا۔ ہندوستان کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر امریکی صدر نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ ہم ہندوستان کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے جا رہے ہیں اور یہ ایک مختلف قسم کا معاہدہ ہوگا۔ یہ ایک ایسا معاہدہ ہو گا جس میں ہم آگے بڑھ کر مقابلہ کرسکیں گے۔امریکی صدر نے مزید کہاکہ فی الحال ہندوستان کسی معاہدہ کو قبول نہیں کرتا لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان ایسا کرنے جارہا ہے اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ہم بہت کم ٹیرف کیلئے تصفیہ کریں گے۔