Monday, October 27, 2025 | 05, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • چین کے شنگھائی سے 9 نومبر کو دہلی پہنچے گی پہلی پرواز، 5 سال بعد آمدورفت شروع

چین کے شنگھائی سے 9 نومبر کو دہلی پہنچے گی پہلی پرواز، 5 سال بعد آمدورفت شروع

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 27, 2025 IST

چین کے شنگھائی سے 9 نومبر کو دہلی پہنچے گی پہلی پرواز، 5 سال بعد آمدورفت شروع
بھارت اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں اتوار کی رات سے شروع ہو چکی ہیں۔ اب شنگھائی سے پہلی پرواز 9 نومبر کو نئی دہلی پہنچے گی۔ اس سے قبل منگل کو کولکتہ سے گوانگژو کے درمیان انڈیگو کی پرواز اتوار 26 اکتوبر کو روانہ ہو چکی ہے۔ یہ موقع 5 سال بعد آیا ہے۔ بھارت میں چینی سفارتخانے کی ترجمان یو جنگ نے بتایا کہ شنگھائی سے نئی دہلی کے لیے ہفتے میں 3 بار پرواز کی جائے گی۔
 
 کورونا وبا ءکے دوران پروازیں بند ہوئی تھیں:
 
چین اور بھارت کے درمیان براہ راست پروازوں کو 2020 میں کووڈ-19 وبا ءکی وجہ سے معطل کر دیا گیا تھا۔ 2019 کے آخر میں چین میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد بھارت نے 2020 کے آغاز میں چین سے ہوائی رابطہ منقطع کر دیا تھا۔ اس وقت چین میں وائرس کا کافی زور تھا۔ پانچ سال سے معطلی کی وجہ سے دونوں ممالک کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ 2019 میں دونوں ممالک کے درمیان 500 سے زائد ماہانہ پروازیں تھیں۔
 
 پروازیں کیوں معطل کی گئیں:
 
جون 2020 میں مشرقی لداخ کی گالوان وادی میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے درمیان مہلک جھڑپ ہوئی، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔ اس سے کاروباری دوروں اور سیاحوں کے سفر کو روکا گیا۔ تاہم، تعلقات میں پگھلاؤ، تجارتی پابندیوں میں نرمی، اور سفارتی بات چیت نے اب ایک نئی شروعات کی ہے۔گزشتہ سال 9 جولائی کو وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان روس کے کازان میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران دوطرفہ بات چیت ہوئی۔ رواں سال ستمبر میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس کے بعد بھارتی وزارت خارجہ نے براہ راست پروازوں کے آغاز کا اعلان کیا۔