مہاراشٹر کے ستارہ ضلع میں خودکشی کرنے والی خاتون ڈاکٹر کے ساتھ عصمت دری کے ملزم پولیس سب انسپکٹر گوپال بدانے کو ہفتہ کی شام گرفتار کر لیا گیا۔ اس سے قبل پونے کے سافٹ ویئر انجینئر پرشانت بنکر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، جس کا نام خاتون نے اپنے خودکشی نوٹ میں لکھا تھا۔ستارہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ توشار دوشی نے بتایا کہ سب انسپکٹر بدانے کو حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے فالٹن رورل پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کی۔
گوپال پر خاتون سے 4 بار عصمت دری کا الزام:
خاتون ڈاکٹر نے اپنی ہتھیلی پر لکھے ایک نوٹ میں بنکر اور بدانے کا ذکر کیا تھا۔ متاثرہ نے لکھا تھا کہ گوپال نے گزشتہ 5 ماہ میں 4 بار اس کے ساتھ عصمت دری کی۔ اسی دوران، پرشانت نے کئی مہینوں تک اسے ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا۔ پولیس نے دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ خاتون جہاں کرائے کے مکان میں رہتی تھی، پرشانت اس مکان مالک کا بیٹا ہے۔ وہ فی الحال 4 دن کی پولیس حراست میں ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
فالٹن کے سرکاری اسپتال میں تعینات خاتون ڈاکٹر نے 23 اکتوبر کو ایک ہوٹل میں خودکشی کر لی تھی۔ خاتون نے گوپال اور پرشانت پر الزامات عائد کیے تھے۔ بعد میں ایک 4 صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ بھی سامنے آیا، جس میں ایک رکن پارلیمنٹ اور اس کے 2 ذاتی معاونین پر بھی الزامات لگائے گئے تھے کہ وہ اس پر جعلی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا دباؤ ڈال رہے تھے۔
جعلی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا دباؤ:
رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر نے حکام کو لکھے ایک خط میں کہا تھا کہ ان پر پولیس حکام کی طرف سے ملزمان کو "فٹ" (صحت مند) سرٹیفکیٹ دینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 31 جولائی کی رات فالٹن پولیس ایک ملزم کا فٹنس ٹیسٹ کرانے لے کر آئی۔ ملزم غیر صحت مند تھا، اس کے باوجود پولیس نے "فٹ"رپورٹ دینے کا دباؤ بنایا۔ اس کے بعد ایک رکن پارلیمنٹ سے فون پر بات کروائی گئی۔اور سرٹیفکیٹ دینے کو کہا گیا۔
لیکن جب میں نے کہا کہ ،اگر میری جان کو خطرہ ہوا تو اس کی ذمہ داری کس کی ہوگی؟ اس پر رکن پارلیمنٹ نے فون کاٹ دیا۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کے بعد انہوں نے ڈپٹی ایس پی کو فون کر کے واقعات کی اطلاع دی، انہوں نے یقین دہانی کروائی لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔