اڈیشہ کے گنجم ضلع میں دو دلت نوجوانوں کو گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دونوں نوجوانوں کو نہ صرف مارا پیٹا گیا بلکہ ان کے آدھے سر بھی مونڈ دیے گئے۔ اپنے آپ کو گائے کے محافظ کہلانے والے درندوں کی درندگی یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ انہوں نے پھر دونوں نوجوانوں کو گھٹنوں کے بل رینگنے پر مجبور کیا اور انہیں گھاس کھلائی اور نالی کا پانی بھی پینے پر مجبور کیا۔
9 ملزمان گرفتار:
یہ واقعہ کھریگوما گاؤں میں 22 جون کو پیش آیا اور 23 تاریخ کو پولیس کو اس کی اطلاع دی گئی۔ متاثرین کی شناخت بابولا نائک اور بلو نائک کے طور پر ہوئی ہے جو سنگی پور گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ ملزم کے خلاف تھانہ دھرکوٹ میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پولیس اب تک 9 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے اور باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
پہلے رقم کا مطالبہ کیا گیاپھر ہراساں کیا گیا:
यह वीडियो ओडिशा के गंजाम का है। जिन्हें जानवर की तरह रेंगने पर मजबूर किया गया है उनके नाम बुलू नायक और बाबुला नायक है। दोनों दलित है।
— Wasim Akram Tyagi (@WasimAkramTyagi) June 23, 2025
इन्होंने गाय खरीदी थी। दोनों अपनी बेटी की शादी के लिए दहेज में तीन गाय खरीदकर घर लौट रहे थे, तभी रास्ते में इंसानी शक्ल वाली वहशी भीड़ ने रोक… pic.twitter.com/VWqzfa3UA2
پولیس رپورٹ کے مطابق دونوں نوجوان ہری پور کے علاقے سے دو گائیں اور ایک بچھڑا لے کر اپنے گاؤں جا رہے تھے۔ اسی دوران کھریگوما گاؤں میں کچھ بدمعاشوں نے انہیں روکا اور ان سے 30 ہزار روپے کا مطالبہ کرنے لگے۔ پیسے نہ دینے پر بدمعاش دونوں نوجوانوں کو سیلون لے گئے اور ان کے آدھے سر کے بال مونڈ دیئے۔ اس کے بعد دونوں نوجوانوں کو تقریباً ایک کلومیٹر تک گھٹنوں کے بل رینگنے پر مجبور کیا گیا اور انہیں گھاس کھلائی گئی اور پھر نالی کا پانی بھی پلایا گیا۔
راہل گاندھی نے اسے آئین کی توہین قرار دیا:
جب اس واقعے کی ویڈیو سامنے آئی تو کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کرکے اس کی سخت مذمت کی۔ راہل نے لکھا، اڈیشہ میں دو دلت نوجوانوں کو گھٹنوں کے بل چلنے، گھاس کھانے اور گندا پانی پینے پر مجبور کرنا صرف غیر انسانی نہیں ہے، بلکہ منوواڑی سوچ کی بربریت ہے۔ یہ واقعہ ان لوگوں کے لیے آئینہ ہے جو کہتے ہیں کہ ذات پات کا اب کوئی مسئلہ نہیں رہا۔ انہوں نے مزید لکھا، دلتوں کے وقار کو پامال کرنے والا ہر واقعہ بابا صاحب کے آئین پر حملہ ہے - مساوات، انصاف اور انسانیت کے خلاف سازش ہے۔
راہل نے اس کے لیے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا:
ساتھ ہی راہل گاندھی نے بی جے پی کو نشانہ بنایا اور ان کی حکومت کو ایسے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے لکھا، بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں اس طرح کے واقعات عام ہو رہے ہیں کیونکہ ان کی سیاست نفرت اور امتیاز پر مبنی ہے۔ خاص طور پر اڈیشہ میں ایس سی، ایس ٹی اور خواتین کے خلاف مظالم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ راہل نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے کی فوری طور پر جانچ ہونی چاہئے اور قصورواروں کو سزا ملنی چاہئے۔ انہوں نے لکھا کہ مجرموں کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔ ملک آئین سے چلے گا، مانوسمرتی سے نہیں۔