• News
  • »
  • سیاست
  • »
  • کون بنے گانائب صدر ؟ اب تک تین نامزدگی ، تینوں مسترد، جانیے وجہ؟

کون بنے گانائب صدر ؟ اب تک تین نامزدگی ، تینوں مسترد، جانیے وجہ؟

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 09, 2025 IST     

image
نئی دہلی: جگدیپ دھنکھڑ کے استعفیٰ کے بعد ملک کا اگلا نائب صدر کون ہوگا اس پر بحث جاری ہے۔ نائب صدر کے انتخاب کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی کاغذات نامزدگی بھی داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ این ڈی اے نے ابھی تک کسی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے۔ انڈیا بلاک نے بھی ابھی تک نائب صدر کے انتخاب کے لیے اپنے امیدوار کے نام کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ دریں اثناء اب تک تین کاغذات نامزدگی داخل کئے جا چکے ہیں اور تینوں کو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے۔
 
کاغذات نامزدگی کیوں مسترد کیے گئے؟
 
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے نائب صدارتی الیکشن ایکٹ کے سیکشن 5 (بی) کے ذیلی سیکشن (4) کے تحت نائب صدر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے تین افراد کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے ہیں۔ جن تین لوگوں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ان میں تمل ناڈو کے سیلم کے رہنے والے پدمراجن، دہلی کے موتی نگر کے رہنے والے جیون کمار متل اور راج شیکھر شامل ہیں۔ 
 
پدمراجن اور جیون کمار مٹل نے اپنے پارلیمانی حلقوں کی ووٹر لسٹ کی تصدیق شدہ کاپی منسلک کی، جس میں ان کا نام رجسٹرڈ ووٹر کے طور پر درج تھا، لیکن یہ نائب صدر کے انتخاب کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے کی تھیں، اس لیے ان کا نامزدگی منسوخ کر دی گئی۔ وہیں راج شیکھر 15 ہزار روپے کی ضمانت جمع نہ کروا سکے، جس کی وجہ سے ان کی نامزدگی بھی منسوخ کر دی گئی۔
 
کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ:
 
کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 21 اگست ہے اور کاغذات کی جانچ پڑتال 22 اگست کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 25 اگست ہے، اگر ضروری ہو تو نائب صدر کے عہدے کے لیے ووٹنگ 9 ستمبر کو ہوگی۔ ووٹنگ صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی۔ 9 ستمبر کو گنتی بھی ہوگی اور فاتح کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔
 
این ڈی اے نے امیدوار کے انتخاب کا اختیار کس کو دیا؟
 
این ڈی اے نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کو نائب صدر کے انتخاب کے لیے اتحاد کے امیدوار کا انتخاب کرنے کا اختیار دیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اتحاد کے قائدین نے متفقہ فیصلہ لیا کہ مودی اور نڈا کو اختیار دیا جائے جو بالترتیب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ایوان کے قائدین ہیں، اپنے امیدوار کا فیصلہ کریں۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان پر مشتمل الیکٹورل کالج میں این ڈی اے کو آرام دہ اکثریت حاصل ہونے کے ساتھ، اتحاد کے امیدوار کا آئینی عہدہ پر منتخب ہونا تقریباً یقینی ہے۔
 
کیا اتحادی جماعتوں کے وزرائے اعلیٰ دہلی میں ہوں گے؟
 
توقع ہے کہ این ڈی اے اتحادیوں کے وزرائے اعلیٰ قومی راجدھانی میں این ڈی اے امیدواروں کے نامزدگی داخل کرنے کے عمل میں شامل ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔ شیوسینا کے رہنما اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور این سی پی کے سربراہ اجیت پوار کے بھی موجود ہونے کا امکان ہے۔ 788 ارکان کی زیادہ سے زیادہ تعداد کے مقابلے میں دونوں ایوانوں کی موثر تعداد 781 ہے کیونکہ ایوان زیریں میں ایک اور ایوان بالا میں چھ خالی ہیں۔ حکمراں این ڈی اے کے پاس تقریباً 422 ارکان ہیں، جو کہ 391 کی اکثریتی تعداد سے کہیں زیادہ ہیں۔