جموں و کشمیر میں چلہ کلاں کے آغاز سے وادی میں سردی کا قہر شروع ہوچکا ہے۔ پوری وادی مسلسل خون کو جما دینے والی سردی کی لپیٹ میں ہے اور لوگوں کو کوئی راحت نہیں مل رہی ہے۔ بدھ کو بھی وادی میں شدید سردی کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ کئی مقامات پر درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہا۔ سرینگر بھی گلمرگ سے زیادہ ٹھنڈا رہا، جو سطح سمندر سے 13 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ آج سرینگر کا کم سے کم درجہ حرارت 7.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت 6.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ پہلگام وادی کا سب سے سرد علاقہ رہا جہاں کم از کم درجہ حرارت 8.4 ڈگری سیلسیس رہا۔ دریں اثنا محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ وادی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم خشک رہے گا اور سردی کی لہر برقرار رہے گی۔
قابل ذکر ہے کہ وادی جو کافی عرصے سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہنے کی وجہ سے سردی کی لہر کی لپیٹ میں ہے، 40 روزہ طویل 'چلہ کلاں ' کا آغاز ہوا، جو موسم سرما کا سب سے مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ ہفتہ 21 دسمبر سے پوری وادی میں سردی کی لہر کی گرفت مزید سخت ہو گئی ہے۔
چلہ کلاں نے اپنی اننگز کے پہلے ہی دن اپنا جادو دکھایا اور وادی کے پارے کو نقطہ انجماد سے کئی ڈگری نیچے ڈھکیل دیا۔ جس کے باعث سردی نے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ اس وقت چلہ کلاں اپنے سخت رویے کے ساتھ پوری شدت کے ساتھ اپنے عجائبات دکھا رہا ہے اور بدھ کو بھی اس کے سخت رویے کی وجہ سے لوگ شدید سردی میں مبتلا رہے۔ آج بھی کئی مقامات پر درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہنے کی وجہ سے ڈل جھیل سمیت تمام آبی ذرائع اور پانی کے نلکے جزوی طور پر منجمد رہے۔