کرناٹک کے منگلورو میں ایک ریزورٹ کے سوئمنگ پول میں انجینئرنگ کے تین طالبات کی ڈوبنے سے درد ناک موت ہو گئی ہے۔
اس واقعے کے فوری بعدکاروائی کرتے ہوۓ پولیس نے ریسارٹ کے مالک اور اس کے منیجر کو گرفتار کرلیاہے۔ الزام ہے کہ یہ واقعہ ریسارٹ کی جانب سے قواعد و ضوابط پر عمل پیرا نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ ریسارٹ کا لائسنس عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، اور تحقیقات مکمل ہونے تک ریسارٹ کو بھی سیل کردیا گیا ہے ۔
مرنے والی لڑکیوں کی شناخت 21 سالہ کیرتینا این، 21 سالہ نشیتا ایم ڈی اور 20 سالہ پاروتی ایس کے طور پر کی گئی ہے۔
معلومات کے مطابق انجینئرنگ کے تین طالب علم 16 نومبر کو منگلورو پہنچے تھے۔ تینوں طالب علم شہر کے اُلال تھانہ علاقے کے سومیشور گاؤں میں ساحل سمندر پر واقع واجکو ریزورٹ میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق اتوار کی صبح 10 بجے کے قریب ایک طالبہ سوئمنگ پول میں نہانے گئی اور پل کے چھ فٹ گہرے سرے میں ڈوبنے لگی تو دوسری نے اسے بچانے کی کوشش کی اور جب وہ دونوں ڈوبنے لگی تو تیسری لڑکی انہیں بچانے کے لئے پانی میں اتری اور چند منٹوں کے اندر ہی تینوں لڑکیاں ڈوب کرہلاک ہوگئیں،
تینوں طالب علم میسور کے رہنے والی تھیں۔ واقعہ کے وقت وہاں کوئی کوچ یا 'لائف گارڈ' موجود نہیں تھا۔ جب تک ریسارٹ کے عملے کو اس واقعہ کا علم ہوا، تینوں کی موت ہو چکی تھی۔