Sunday, December 21, 2025 | 01, 1447 رجب
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • کانگریس کا پی ایم مودی پر الزام، کہا-ٹرمپ سے معاہدے کے لیے منظور کیاشانتی بل

کانگریس کا پی ایم مودی پر الزام، کہا-ٹرمپ سے معاہدے کے لیے منظور کیاشانتی بل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 21, 2025 IST

کانگریس کا پی ایم مودی پر الزام، کہا-ٹرمپ سے معاہدے کے لیے منظور کیاشانتی بل
پارلیمنٹ میں منظور کیے گئے سسٹین ایبل نیوکلیئر انرجی انہانسمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ (SHANTI) بل کو لے کر کانگریس نے ہفتے کو مرکزی حکومت پر تیز حملہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر جیرام رمیش نے الزام لگایا کہ اس بل کو امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے زبردستی منظور کرایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے کبھی اچھے دوست کے ساتھ امن معاہدے میں مدد کرنے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔ البتہ، انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سیدھا نام نہیں لیا۔
 
رمیش نے کیا الزام لگایا؟
 
رمیش نے ایکس پر لکھا، صدر ٹرمپ نے ابھی ابھی امریکی مالی سال 2026 کے لیے نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ پر دستخط کیے ہیں۔ یہ ایکٹ 3,100 صفحات کا ہے۔ صفحہ 1,912 پر نیوکلیئر لائبیلیٹی رولز پر امریکہ اور بھارت کے درمیان مشترکہ تشخیص کا ذکر ہے۔ اس حوالے سے یہ واضح ہو گیا کہ حکومت نے اس ہفتے کی ابتداء میں SHANTI بل کو منظور کرنے کے لیے اتنی تیزی سے قدم کیوں اٹھایا ہے۔
 
رمیش نے کیا یہ بڑا دعویٰ:
 
رمیش نے آگے لکھا، وزیر اعظم مودی کے SHANTI بل کو زبردستی منظور کروانے کا پتہ چل گیا ہے۔ اس بل میں دیگر باتوں کے علاوہ، نیوکلیئر ڈیمیج کے لیے سول لائبیلیٹی ایکٹ، 2010 کی اہم دفعات کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ اپنے پرانے اچھے دوست کے ساتھ امن معاہدے کو بحال کرنے کے لیے تھا۔ انہوں نے لکھا، 'SHANTI ایکٹ کو ٹرمپ ایکٹ، ری ایکٹر یوٹی لائزیشن اینڈ منیجمنٹ پرامس ایکٹ کہنا بھی مناسب ہو گا۔
 
SHANTI بل میں کیا کیے گئے ہیں پروویژن؟
 
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی طرف سے منظور SHANTI بل بھارت کے سول نیوکلیئر فریم ورک میں وسیع تبدیلیاں لاتا ہے۔ یہ نیوکلیئر انرجی سیکٹر کو نجی شرکت کے لیے کھولتا ہے اور دو اہم قوانین (ایٹمک انرجی ایکٹ، 1962 اور نیوکلیئر ڈیمیج کے لیے سول لائبیلیٹی ایکٹ، 2010) کو منسوخ کرتا ہے۔اپوزیشن نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی ہے کہ سپلائر لائبیلیٹی پروویژنز کو ہٹانے سے نیوکلیئر حادثے کی صورت میں شہری غیر محفوظ ہو سکتے ہیں۔
 
رمیش نے کیوں کی ہے بل کی تنقید؟
 
رمیش کی بل کو لے کر یہ تنقید صدر ٹرمپ کی طرف سے حال ہی میں مالی سال 2026 کے لیے امریکی نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ (NDAA) پر دستخط کرنے کی پس منظر میں آئی ہے، جس میں نیوکلیئر لائبیلیٹی رولز پر بھارت اور امریکہ کے درمیان مشترکہ تشخیص کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ اس بل پر اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ اسے تفصیلی جانچ کے لیے پارلیمنٹری کمیٹی کو بھیجا جائے، لیکن ان مطالبات کو مسترد کر دیا گیا۔