Wednesday, November 05, 2025 | 14, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • آپریشن سندور کے بعد پہلی بار 2100 بھارتی یاتری پاکستان پہنچے، شہباز حکومت نے یاتریوں کا کیا خیر مقدم

آپریشن سندور کے بعد پہلی بار 2100 بھارتی یاتری پاکستان پہنچے، شہباز حکومت نے یاتریوں کا کیا خیر مقدم

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Nov 05, 2025 IST

آپریشن سندور کے بعد پہلی بار 2100 بھارتی یاتری پاکستان پہنچے، شہباز حکومت نے یاتریوں کا کیا خیر مقدم
آپریشن سندورکے بعد پہلی بار سکھ یاتریوں نے گرو نانک پرکاش پرب کے موقع پر آج اٹاری واہگہ سرحد عبور کی۔  بھارت سے تقریباً 2,100 سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئے۔ یہ یاتری گرو نانک دیو جی کے 556 ویں یوم پیدائش سے متعلق تقریبات میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔
 
پاکستان سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور پنجاب کے اقلیتی امور کے وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ، متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے سربراہ ساجد محمود چوہان اور ایڈیشنل سیکرٹری (مذہبی مقامات) ناصر مشتاق نے واہگہ چیک پوسٹ پر بھارتی یاتریوں کا استقبال کیا۔
 
2,150 ہندوستانی سکھوں کو ویزے جاری کیے گئے۔
 
پاکستان پہنچنے والوں میں اکال تخت کے رہنما گیانی کلدیپ سنگھ، شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی بی بی گروندر کور اور دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے رویندر سنگھ سویتا شامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے گرو نانک دیو کے یوم پیدائش میں شرکت کے لیے 2150 بھارتی سکھوں کو ویزے جاری کیے ہیں۔
 
ای ٹی پی بی کے ترجمان غلام محی الدین نے بتایا کہ منگل کو تقریباً 2100 سکھ واہگہ کے راستے لاہور پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ امیگریشن اور کسٹم کی رسمیں مکمل کرنے کے بعد زائرین خصوصی بسوں میں گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب کے لیے روانہ ہوئے۔ گرو نانک کے یوم پیدائش کی مرکزی تقریبات بدھ (5 نومبر 2025) کو لاہور سے تقریباً 80 کلومیٹر دور گردوارہ جنم استھان میں منعقد کی جائیں گی۔
 
کرتارپور صاحب سجایا گیا۔
 
ناصر مشتاق نے کہا، جنم استھان اور کرتارپور صاحب سمیت تمام گوردواروں کو خوبصورتی سے روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔ طبی امداد کے لیے ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور ای ٹی پی بی کا میڈیکل یونٹ یاتریوں کے ساتھ جائے گا۔" انہوں نے مزید کہا کہ تمام داخلی راستوں اور گردونواح میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
 
ناصر مشتاق  نے کہا کہ رینجرز، پولیس، اسپیشل فورسز، اور ای ٹی پی بی کے اپنے سیکیورٹی ونگ کو سکھ یاتریوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ اپنے 10 روزہ قیام کے دوران، ہندوستانی سکھ گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال، گوردوارہ سچا سودا-فرخ آباد، اور گوردوارہ دربار صاحب-کرتارپور بھی جائیں گے۔ سکھ یاتری 13 نومبر کو اپنے وطن روانہ ہوں گے۔
 
مئی میں پہلگام دہشت گردانہ حملے میں شروع ہونے والی چار روزہ جھڑپوں کے بعد دہلی اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ دونوں ممالک نے مئی سے عملی طور پر تمام رابطہ منقطع کر دیا ہے، اور ایک دوسرے پر اپنی فضائی حدود استعمال کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔