راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے سوائی مان سنگھ (ایس ایم ایس) ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں اتوار کی دیر رات آگ لگنے سے افراتفری مچ گئی۔ اس حادثے میں 8 مریضوں کی موت ہوگئی۔ آگ رات تقریباً 11:20 بجے ٹراما سینٹر کی دوسری منزل پر واقع نیورو کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) وارڈ کے اسٹور روم میں لگی تھی، جس نے خوفناک شکل اختیار کرلی۔ مرنے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں۔وہیں اس حادثے میں زخمی ہونے والے 5 مریضوں کی حالت نازک ہے۔
آئی سی یو میں داخل 11 مریض:
ہندوستان ٹائمز کے مطابق، واقعے کے وقت نیورو آئی سی یو میں 11 اور اس کے ساتھ والے آئی سی یو میں 13 مریض داخل تھے۔ دیگر مریضوں کو دوسرے آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ اسٹور روم میں کاغذات، طبی آلات اور خون کے نمونوں کی ٹیوبیں رکھی ہوئی تھیں، جس کی وجہ سے آگ بہت زیادہ پھیل گئی اور آئی سی یو تک پہنچ گئی۔
آگ کیسے لگی؟
پولیس حکام نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ کے طور پر فی الحال شارٹ سرکٹ پر شک کیا جا رہا ہے، لیکن فورنسک تحقیقات کے بعد اس کی تصدیق ہو سکے گی۔ فائر بریگیڈ کے حکام نے بتایا کہ جب انہوں نے بچاؤ آپریشن شروع کیا تو ہسپتال میں بہت زیادہ دھواں بھرا ہوا تھا۔ آگ بجھانے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔ کھڑکیاں توڑ کر پانی کی بوچھار سے آگ پر قابو پایا گیا۔ کئی مریضوں کو بستر سمیت باہر نکالا گیا۔
وزیراعلیٰ نے تحقیقات کا حکم دیا:
راجستھان کے وزیراعلیٰ بھجن لال شرما، پارلیمانی امور کے وزیر جوگارام پٹیل اور وزیر مملکت برائے داخلہ جواہر سنگھ بیدھم نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ٹراما سینٹر کا دورہ کیا۔ آگ کی وجہ سے کئی دستاویزات، آئی سی یو کے آلات اور دیگر سامان جل کر راکھ ہو گیا۔ ریاستی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ آگ کے اسباب معلوم کرنے کے لیے فورنسک ماہرین کی ٹیم طلب کی گئی ہے۔
مریضوں کے لواحقین نے لاپرواہی کا الزام لگایا:
واقعے کے دوران ہسپتال کے عملے پر لاپرواہی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ مریضوں کے لواحقین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے آگ لگنے سے پہلے عملے کو دھوئیں کے بارے میں مطلع کیا تھا، لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔
ایک مریض نے الزام لگایا کہ انہوں نے وارڈ کے قریب دھواں دیکھا اور فوراًً عملے کو اطلاع دی، لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی اور آگ لگنے پر بھاگ گئے۔ لواحقین کو مریضوں کی معلومات بھی نہیں مل سکیں۔