لیہہ تشدد کے بعد سونم وانگچک کی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے آج اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ اگلی سماعت 14 اکتوبر کو ہوگی۔سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو لیہہ تشدد کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ اس پر قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کر کے جودھ پور جیل بھیج دیا گیا ہے۔ سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی نے ان کی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
لداخ میں حالیہ پرتشدد جھڑپوں کے بعد قومی سلامتی ایکٹ 1980 کے تحت ان گرفتار لداخ کی سماجی کارکن اور ما ہر تعلیم سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو کی طرف سے دائر ایک رٹ درخواست پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت اگلے منگل (14 اکتوبر) کو ہوگی۔
سپریم کورٹ کا مرکزکو نوٹس
جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کےانتظامیہ کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے جواب داخل کرنے کے لیے 14 اکتوبر تک کی مہلت دے دی ہے۔
درخواست میں لگائے گئے الزامات
عدالت میں گیتانجلی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے گرفتاری کی وجوہات پر سوال کیا۔ سبل نے عدالت کو بتایا کہ سونم کی گرفتاری کی وجہ واضح نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'عدالت کے فیصلے کے مطابق کسی بھی شخص کی قید کی وجہ گھر والوں کو بتانا ضروری ہے، تاہم سونم وانگچوک کے معاملے میں ایسا نہیں ہوا۔ سونم کی اہلیہ کو ان سے ملنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی'۔
مرکز نے کیا کہا؟
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکزی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے عدالت میں دلیل دی کہ سونم وانگچک کی گرفتاری تمام قانونی طریقہ کار کی پیروی کی گئی اور سونم وانگچک کے کسی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔سونم وانگچک کو تمام قانونی تحفظات دیے گئے ہیں جس کی وہ حقدار ہیں۔ اگر قانون کسی چیز کی اجازت دیتا ہے تو اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ معاملے کو تناسب سے نہیں اڑا دینا چاہیے۔
سونم وانگچک پرسنگین الزامات
واضح رہے کہ لیہہ میں 24 ستمبر کو تشدد پھوٹ پڑا تھا جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ دو دن بعد 26 ستمبر کو سونم وانگچک کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان کی این جی او پر غیر قانونی غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے کا الزام ہے۔ ان کی گرفتاری کے بعد سونم وانگچک کو جودھ پور کی عدالت میں بھیج دیا گیا ہے۔
وانگچک کو این آئی اے نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا اور 25 ستمبر کو لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے بعد لیہہ شہر میں تشدد میں چار افراد کی ہلاک ہوئے۔