Monday, October 06, 2025 | 14, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • کٹک تشدد: کرفیو اور پولیس کی بھاری نفری تعینات، جانیے کیسے ہوا تنازع؟

کٹک تشدد: کرفیو اور پولیس کی بھاری نفری تعینات، جانیے کیسے ہوا تنازع؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 06, 2025 IST

کٹک تشدد: کرفیو اور پولیس کی بھاری نفری تعینات، جانیے کیسے ہوا تنازع؟
اڈیشہ کے کٹک میں اتوار کی رات درگا مورتی کے وسرجن کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔درگا پوجا کی مورتی وسرجن کے دوران پولیس اور وشو ہندو پریشد کے کارکنوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا۔ تشدد میں آٹھ پولیس اہلکاروں سمیت پچیس افراد شدید زخمی ہوئے۔ کٹک میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد سینئر حکام نے تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 163 کے تحت 7 اکتوبر تک علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لیے 36 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیاہے۔
 
کیا ہے معاملہ؟
 
کٹک کے درگا بازار میں درگا پوجا کے بعد مورتی کو وسرجن کے لیے جلوس نکالا جا رہا تھا۔ یہ جلوس دریائے کاتھاجوڑی کے کنارے دیبیگارا کی طرف بڑھ رہا تھا۔دوپہر تقریباً 1:30 سے ​​2:00 بجے ہاتھی پوکھالی علاقے میں کچھ لوگوں نے جلوس میں بج رہے تیز آواز میں گانے کو لیکر اختلاف کیا،جس سے جھگڑا ہو گیا۔الزام ہے کہ جلوس پر پتھر اور بوتلیں پھینکی گئیں جس سے کئی لوگ زخمی بھی ہوئے۔
 
وی ایچ پی نے بند کی کال دی: 
 
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ سی سی ٹی وی، ڈرون فوٹیج اور عینی شاہدین کے بیانات کی بنیاد پر ملزمان کی شناخت کر رہے ہیں۔ اب تک چھ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔وی ایچ پی نے تشدد کو انتظامی ناکامی قرار دیا ہے اور ضلع کلکٹر اور ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے فوری تبادلے کا مطالبہ کیا ہے۔تنظیم نے پیر کو صبح سے شام تک بند کی کال دی ہے۔سابق وزیر اعلیٰ اور بیجو جنتا دل کے سربراہ نوین پٹنائک نے تشدد کے لیے بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
 
 
ایڈیشنل پولیس کمشنر نے کیا کہا؟
 
کرفیو نافذ ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل پولیس کمشنر نرسمہا بھولا نے عوام کو مطلع کیا کہ تمام تجارتی دکانیں اور ادارے بند رہیں گے، لیکن اسپتال، اسکول اور کالج کھلے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تشدد کے بعد، ریاستی پولیس فورسز کی کل 60 پلاٹون بشمول ریپڈ ایکشن فورس، بارڈر سیکورٹی فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس، اور اڈیشہ سوئفٹ ایکشن فورس، نیم فوجی دستوں کے علاوہ، حساس علاقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال کٹک میں امن و امان برقرار ہے اور حالات پرامن ہیں۔
 
ایڈیشنل پولیس کمشنر نرسنگھ بھولا نے میڈیا کو بتایا کہ کل ہونے والے تشدد کے بعد مجسٹریٹ نے دفعہ 163 (سابقہ ​​دفعہ 144) کے تحت کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کرفیو رات 10 بجے سے نافذ ہوگا۔اور  7 اکتوبر کے صبح 10 بجے تک رہے گا۔ نرسنگھ بھولا نے یہ بھی کہا کہ آج کرفیو کے دوران صرف ہنگامی خدمات ہی کھلی رہیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور تشدد کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔