سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اعظم خان نے جیل سے رہا ہونے کے بعد ریاستی دارالحکومت لکھنؤ کا پہلا دورہ کرتے ہوئے جمعہ کو پارٹی صدر اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔ان کی 45 منٹ کی میٹنگ، اکھلیش یادو کی رہائش گاہ جو وکرمادتیہ مارگ پر ہوئی۔ اس میٹنگ کو سیاسی طور پر اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ ملاقات کے دوران اعظم خان کے بیٹے بھی موجود تھے۔دونوں رہنماؤں نے چائے اور ناشتے پر بات چیت کی جسے دونوں فریقوں نے خوشگوار بات چیت کے طور پر بیان کیا۔اس کے فوراً بعد اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پر ملاقات کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "مجھے نہیں معلوم کہ جب وہ آج ہمارے گھر آئے تو وہ اپنے ساتھ کتنی یادیں لے کر آئے۔ یہ ملاقات ہمارے مشترکہ رشتے کی میراث ہے۔"
میٹنگ کےبعد سیاسی قیاس آرائیاں
اس میٹنگ نے سیاسی قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایس پی جاری بہار اسمبلی انتخابات کے لیے مہم کے موڈ میں ہے۔ اگرچہ اعظم خان کا نام پارٹی کے سٹار کمپینرز کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، لیکن وہ ابھی تک انتخابی مہم میں حصہ نہیں لئے ہیں۔
ناانصافیوں کےباوجود بھی لوگ زندہ ہیں
ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اعظم خان نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد لچک کا پیغام دینا تھا۔انہوں نے کہا، "میرے دورے کا واحد مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ اس دھرتی پر ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے باوجود بھی لوگ زندہ ہیں۔"اپنی آزمائش پر غور کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا: "میں یہاں اس کہانی کے ساتھ آیا ہوں جو میرے ساتھ، میرے خاندان اور میرے شہر کے ساتھ ہوا۔ ہمارے بہت سے ساتھی اب بھی جیل میں ہیں۔ جب بھی ہم ملتے ہیں، ہم ان تکلیف دہ لمحات کو دوبارہ دیکھتے ہیں تاکہ آنے والی نسلیں یاد رکھیں کہ ایسی ناانصافی ہوئی ہے۔"
قید نےعوامی تاثر کو بدل دیا
اعظم خان نے یہ بھی تجویز کیا کہ ان کی قید نے عوامی تاثر کو بدل دیا ہے۔ "شاید میرے ساتھ جو ہوا اس نے میڈیا کی بنائی ہوئی تصویر کو بدل دیا ہے۔ شاید اب آپ مجھے سمجھنے کے قابل ہو جائیں،" انہوں نے کہا۔اکھلیش یادو نے اس سے قبل 8 اکتوبر کو اعظم خان کی رام پور میں ان کی جیل سے رہائی کے فوراً بعدان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی،۔سماج وادی پارٹی کے کئی لیڈروں نے بھی جمعرات کو لکھنؤ میں اعظم خان سے ملاقات کی تھی جب وہ شہر پہنچے تھے۔