بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں وکشمیر میں آئندہ ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی نے بڈگام اسمبلی نشست کے لیے آغا سید محسن اور جموں صوبے کی نگروٹہ اسمبلی حلقے کے لیے دیویانی رانا کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ یہ دونوں نام بی جے پی کی مرکزی کمیٹی نے منظوری کے بعد طے کئے۔ اس سلسلہ میں بدھ کو بی جے پی کے مرکزی دفتر دہلی سے ایک سرکاری بیان جاری کیا گیا ۔
بی جے پی امیدواروں کا اعلان
دیویانی رانا آنجہانی دیوندر سنگھ رانا کی صاحبزادی ہیں جو کہ ماضی میں نگروٹہ اسمبلی حلقے کی نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ آغا سید محسن بڈگام کے سنئییر بی جے پی لیڈر ہیں۔ دیویانی رانا ضمنی انتخابات میں اپنے سیاسی سفرآغاز کریں گی۔ دیویانی رانا نے وزیراعظم مودی۔ وزیر داخلہ امت شاہ، پارٹی کے صدر جے پی نڈا، اور دیگر قا ئدین کا ان پر اعتمادپر اظہار تشکر کیا۔ اور اپنے حلقے کی ترقی کے لیے لگن سے کام کرنے کا عہد کیا۔
دو سیٹ تھی خالی
جموں نگروٹہ سیٹ انتخابات کے فوراً بعد بی جے پی رکن اسمبلی دیویندر سنگھ رانا کی موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ادھر وسطی ضلع بڈگام اسمبلی نشست اس وقت خالی ہوئی تھی جب وزیر اعلی عمر عبداللہ نے گاندربل کے حق میں اس نشست سے استعفی دے دیا۔ عمرعبداللہ نے گزشتہ سال ستمبر اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں دونوں حلقوں سے الیکشن لڑا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔
این سی امیدوار ہوں گے کامیاب:سریندرچودھری
بڈگام اور نگروٹہ ضمنی انتحابات پر نائب وزیرِاعلیٰ سریندر چودھری نے کہا کہ دونوں نشستوں پر نیشنل کانفرنس کے اُمید وار کامیاب ہونگے۔ انہوں نے سری نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا کہ بڈگام کے لوگ کبھی بھی کسی ایسی پارٹی کو نہیں جتائیں گے۔ جنہوں نے جموں کشمیر کے لوگوں کا حق چھینا ہے ۔ اپنی ہی پارٹی کے خلاف آزاد اُمید وار کے طورپربڈگام میں انتخابات لڑنے کے فیصلے پرجموں کشمیر اپنی پارٹی نے اپنے ترجمان و سینئر لیڈر منتظر محی الدین کوپارٹی کی بنیادی رکنیت سے برطرف کیا۔ یہ فیصلہ پارٹی کی پارلیمنٹری افئیرز کمیٹی نے ایک ہنگامی اجلاس میں لیا۔
11 نومبر کو الیکشن
واضح رہے کہ 2024 کے اسمبلی انتخابات میں عمرعبداللہ نے بڈگام سیٹ سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے آغا سید منتظر مہدی کو 18,485 ووٹوں سے شکست دی تھی ۔ عمر عبد اللہ کو 36,010 ووٹ ملے تھے، جب کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے آغا سید منتظر مہدی نے 17,525 ووٹ حاصل کیے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ بڈگام اور نگروٹہ کے ضمنی انتخابات 11 نومبر ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔