Thursday, October 16, 2025 | 24, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار الیکشن: بی جے پی کی دوسری فہرست جاری۔ 12 امیدواروں میں گلوکارہ میتھلی ٹھاکر شامل،مسلم چہرہ ندارد

بہار الیکشن: بی جے پی کی دوسری فہرست جاری۔ 12 امیدواروں میں گلوکارہ میتھلی ٹھاکر شامل،مسلم چہرہ ندارد

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 15, 2025 IST

 بہار الیکشن: بی جے پی کی دوسری  فہرست جاری۔ 12 امیدواروں میں گلوکارہ میتھلی ٹھاکر شامل،مسلم چہرہ ندارد
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بدھ کو اپنے 12 امیدواروں پر مشتمل دوسری فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں دو، ہائی پروفائل نام شامل ہیں۔ لوک گلوکارہ میتھلی ٹھاکر اور ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر آنند مشرا۔جیسا کہ کئی دنوں سے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، میتھلی اور بھوجپوری لوک موسیقی میں ان کے تعاون کے لیے بہار کی بیٹی کے طور پر جانے جانے والی میتھلی ٹھاکر کو دربھنگہ کے علی نگر اسمبلی حلقہ سے سرکاری طور پر بی جے پی کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اب تک بی جے پی نے 101 میں سے 83 امیدواروں کا اعلان کیا ہے ۔ جس میں سماج کے تمام طبقات کو نمائندگی دینےکی کوشش کی گئی ہے۔ لیکن اس فہرست میں اب تک کوئی مسلمان چہرہ شامل نہیں ہے۔ بی جے پی کی دو فہرستوں میں سب کا ساتھ سب کا وکاس نظر نہیں آیا۔ یعنی ایک بھی  مسلم امیدوار  کو  ٹکٹ نہیں دیا گیا۔
 
پارٹی کی پہلی فہرست جاری ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی ٹھاکر منگل کی شام بی جے پی میں شامل ہو ئی تھیں۔پارٹی نے ان کی شمولیت اور امیدواری کو بہار میں ثقافتی اور نوجوانوں کے تعلق کو مضبوط کرنے کا ایک قدم قرار دیا۔اس دوران آئی پی ایس افسر آنند مشرا کو بکسر اسمبلی سیٹ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔مشرا، جس نے پہلے پولیس فورس میں خدمات انجام دی تھیں اور لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران ٹکٹ سے انکار کیے جانے کے بعد، وہ جن سورج میں شامل ہوئے اور حال ہی میں اسمبلی انتخابات لڑنے کی امید کے ساتھ بی جے پی میں واپس آئے۔
 
بی جے پی نے 14 اکتوبر کو اپنے 71 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی، جس میں دونوں نائب وزیر اعلیٰ- سمرت چودھری (تاراپور) اور وجے کمار سنہا (لکھیسرائے) کے ساتھ ساتھ 12 وزراء، 48 موجودہ ایم ایل اے، اور 9 خواتین شامل تھیں۔ تاہم نند کشور یادو اور ارون سنہا سمیت کئی سینئر لیڈروں کو ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا۔آج کی فہرست کے اعلان کے ساتھ ہی، بی جے پی نے اب تک 101 سیٹوں میں سے 83 امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے جن پر وہ این ڈی اے سیٹ شیئرنگ فارمولے کے تحت مقابلہ کر رہی ہے۔بقیہ 18 امیدواروں کے ناموں پر مشتمل تیسری اور آخری فہرست جلد ہی متوقع ہے۔
 
میتھلی ٹھاکر اور آنند مشرا کے علاوہ پارٹی نے رام چندر پرساد کو حیا گھاٹ سے، رنجن کمار کو مظفر پور سے، سبھاش سنگھ کو گوپال گنج سے، کیدار ناتھ سنگھ کو بنیا پور سے، چھوٹی کماری کو چھپرا سے، ونے کمار سنگھ کو سونپور سے، وریندر کمار کو روزیرا سے، سیارام سنگھ کو برہہ سے، مہیش  پاسوان اجیون اور شاہ پور سے راکیش اوجھا کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
 
بی جے پی نے ایم ایل اے گیانیندر سنگھ گیانو اوردیگر دو  ایم ایل اے-چھپرا ایم ایل اے سی این گپتا، اور گوپال گنج ایم ایل اے کسم دیوی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ٹھاکر، مشرا اور کماری کے علاوہ، دیگر نئے امیدوار - جن میں نو نئے چہرے شامل ہیں - رنجن کمار، سبھاش سنگھ، کیدارناتھ سنگھ، سیارام سنگھ، مہیش پاسوان، اور راکیش اوجھا ہیں۔
 
بی جے پی کی دوسری فہرست میں نئے چہروں کی بہت زیادہ تعداد کا مقصد پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی (جے ایس پی) کی حکمت عملی کا مقابلہ کرنا ہے جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے  بشمول ریٹائرڈ لوگوں کو میدان میں اتارنا ہے۔ بی جے پی دونوں فہرست میں ایک بھی مسلم چہرہ شامل نہیں ہے۔ بی جےپی  کے مزید ا18 امیدواروں کےناموں کا اعلان کرنا باقی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کیا بی جےپی سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نعرے پرعمل کرتی ہے یا مسلمانوں کو نظر انداز کر تی  ہے۔