تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے بدھ کے روز حیدرآباد میں آوارہ کتوں کے حملے میں ایک سات سالہ قوت گویائی سے محروم لڑکے کے شدید زخمی ہونے کے بعد آوارہ کتوں پر قابو پانے کے لیے کاروائی کا حکم دیا۔ دہلی میں موجود چیف منسٹرنے حیات نگر میں منگل کو پیش آئے واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا۔ گلی کے کتوں کے حملے میں پریم چند نامی لڑکا شدید زخمی ہو گیا۔
لڑکے کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت
چیف منسٹر کے دفتر (سی ایم او) کے مطابق، ریونت ریڈی اس واقعہ کی خبر پڑھ کر بہت متاثر ہوئے۔انہوں نے سی ایم او حکام سے بات کی اور انہیں ہدایت دی کہ وہ یقینی بنائیں کہ بچے کو بہترین طبی علاج فراہم کیا جائے۔ انہوں نے بچے کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔
جی ایچ ایم سی کو ہدایت
چیف منسٹرنے گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ بچے کو فوری طور پر ضروری امداد فراہم کریں، بچے کی جانچ کے لیے اسپتال کا دورہ کریں، ارکان خاندان سے ملاقات کریں اور حکومت کی جانب سے ان کی مدد کے لیے اقدامات کریں۔
کتوں پرقابو پانے کی ہدایت
وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ گلی کے کتوں پر قابو پانے کے لیے فوری ضروری اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہیں ہونے چاہئیں۔
گھر کےباہر نکلنے بچے پر کتوں کا حملہ
منصور آباد ڈویژن کی شیوا گنگا کالونی میں منگل کو آوارہ کتے کے حملے میں لڑکا شدید زخمی ہو گیا۔پریم چند اپنے گھر کے باہر کھیل رہے تھے کہ آوارہ کتوں کے ٹولے نے ان پر حملہ کر دیا۔ چونکہ لڑکا اپنی کمزوری کی وجہ سے مدد کے لیے پکار نہیں سکتا تھا، اس لیے کسی نے اس واقعے پر توجہ نہیں دی۔ ایک راہگیر نے آوارہ کتوں کو لڑکے پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا اور اسے بچا لیا۔ زخمی بچے کو پہلے نلّہ کنٹہ فیور ہاسپٹل اور بعد میں بہتر علاج کے لیے نِیلوفر ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں وہ ایمرجنسی وارڈ میں زیر علاج ہے۔
کتوں کےحملے میں لڑکا لہولہان
لڑکے کو جسم کے مختلف حصوں پر چوٹیں آئیں اور اس کے کان کا ایک حصہ پھٹ گیا۔ لڑکے کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کی سرجری ہونے کا امکان ہے۔
لڑکےکےوالد تعمیراتی مزدور
لڑکے کے والدین، جن کا تعلق آندھرا پردیش کے پرکاشم ضلع سے ہے، پچھلے تین سالوں سے اس علاقے میں کرائے کے مکان میں رہ رہے ہیں۔ لڑکے کے والد تعمیراتی مزدور کے طور پر کام کرتے ہیں۔
واقعہ پر عوام نے ظاہر کی برہمی
اس واقعہ سے علاقے میں عوام میں غم و غصہ پھیل گیا۔ کارپوریٹر کوپلا نرسمہا ریڈی جو منصور آباد کی نمائندگی کرتے ہیں، نے آوارہ کتوں اور کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے خلاف اقدامات نہ کرنے کا جی ایچ ایم سی پر الزام لگایا۔