گذشتہ دو سالوں میں اسرائیل نے حماس کے کئی سربراہ اسماعیل ہانیہ اور یحییٰ سنوار سمیت کئی سینیئر لیڈروں کو شہید کر دیا ہے۔ اسرائیل نے حماس کی مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کو بھی شہید کر دیا ہے۔ اسرائیل نے 30 اگست 2025 کو دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ابو عبیدہ کو ایک فضائی حملے میں مار دیا ہے۔ تاہم حماس نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔ اب حماس نے ایک بیان جاری کر کے ابو عبیدہ کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے اور ان کی جگہ ایک نئے ترجمان کو بھی مقرر کر دیا گیا ہے۔
حماس کی مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے پیر 29 دسمبر کو اپنے ترجمان ابو عبیدہ کی موت کی تصدیق کی۔ حماس نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں تصدیق کی گئی کہ جنگ کے دوران اسرائیلی حملے میں ابو عبیدہ کی شہادت ہوئی تھی اور ان کے ساتھ چار دیگر کمانڈروں کی بھی شہادت ہوئی تھی۔ اس ویڈیو میں القسام بریگیڈز کے نئے ترجمان نے بھی ابو عبیدہ کی طرح اپنا چہرہ فلسطینی کفیه سے ڈھکا ہوا تھا۔
ابو عبیدہ کی خاص شناخت:
ابو عبیدہ القسام بریگیڈز کے ترجمان ہونے کی حیثیت سے پریس اور میڈیا میں بیانات جاری کرتے تھے۔ اس دوران وہ اپنے چہرے کو فلسطینی کفیه سے ڈھک کر رکھتے تھے۔ ان کی یہی خاص شناخت دنیا بھر میں مشہور ہوئی اور عام لوگوں نے بھی اسرائیل مخالف ریلیوں میں اپنے چہروں کو فلسطینی کفیه سے ڈھکنا شروع کر دیا۔ تاہم ابو عبیدہ کے بارے میں عوامی طور پر کوئی خاص معلومات دستیاب نہیں تھیں۔
ابو عبیدہ نے کم عمری میں ہی حماس جوائن کر لیا تھا:
ابو عبیدہ کا اصل نام حذیفہ سمير عبد اللہ الکحلوت تھا۔ ابو عبیدہ کی پیدائش 11 فروری 1985 کو ہوئی۔ وہ شمالی غزہ میں جبالیہ مہاجر کیمپ میں پلے بڑھے۔ ابو عبیدہ نے کم عمری میں ہی حماس میں شمولیت اختیار کر لی تھی اور بعد میں القسام بریگیڈز کے رکن بن گئے۔