دارالحکومت لکھنؤ میں قومی پریرنا ستھل کے قریب ایک بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ یہاں تقریباً 100 سے زائد بھیڑوں کی پراسرار طریقے سے موت ہو گئی، جس کے بعد پورے علاقے میں ہلچل مچ گئی۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تحقیق کے احکامات دیے ہیں۔ ساتھ ہی ہر بھیڑ کے لیے دس ہزار روپے کی معاشی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔
بھیڑوں کے مالک کا الزام ہے کہ یہ بھیڑیں دبگگا میں قومی پریرنا ستھل کے افتتاح تقریب کے لیے بنائی گئی پارکنگ میں گئی تھیں، جہاں پروگرام کے بعد بچا ہوا کھانا پھینک دیا گیا تھا۔ بھیڑوں نے پارکنگ میں پڑے اس سڑے ہوئے کھانے کو کھا لیا تھا، جس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہونے لگی اور ایک کے بعد ایک بھیڑ گرنے لگیں اور ان کی موت ہو گئی۔
اس واقعے کے بعد پورے علاقے میں ہلچل مچ گئی، اطلاع ملتے ہی انتظامی ٹیم موقع پر پہنچی اور پورے معاملے کی تحقیق شروع کر دی۔ معلومات کے مطابق یہ ساری بھیڑیں قریب موجود کوڑے کے ڈھیر کے پاس گئی تھیں، واپس آ کر ان کی طبیعت بگڑ گئی اور ان کی موت ہو گئی۔
بھیڑوں کی موت کا پتا لگانے کی مانگ
اس معاملے میں غیر سرکاری تنظیم ‘آسرا- دی ہیلپنگ ہینڈز ٹرسٹ’ کی بانی چارو کھرے نے مڑیاںو تھانے میں شکایت درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قومی پریرنا ستھل کے آس پاس کے علاقے میں بھیڑوں کی اچانک موت ہو گئی۔ ابتدائی طور پر یہ معلوم نہیں ہے کہ ان بھیڑوں کی موت کوئی فضلہ کھانے سے ہوئی یا کسی نامعلوم شخص نے مبینہ طور پر انہیں زہر دیا تھا۔
چارو کھرے نے پولیس سے معاملے کی تحقیق کرنے اور بھیڑوں کی پراسرار حالات میں ہوئی موت کے حقیقی وجوہات کا پتا لگانے کے لیے ان کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرانے کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں اگر کوئی غفلت پائی جاتی ہے یا زہر دینے کی تصدیق ہوتی ہے تو ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔
سی ایم یوگی نے واقعے کا نوٹس لیا
دریں اثنا، مڑیاںو کے تھانہ انچارج شیوانند مشرا نے بتایا کہ پولیس معاملے کی تحقیق کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھیڑوں کی پراسرار حالات میں موت کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تحقیق کے احکامات دیے ہیں۔