Saturday, October 18, 2025 | 26, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • اسرائیلی حملے میں زخمی حوثی کمانڈر محمد الغماری کی موت، حوثیوں میں بدلہ کی آگ

اسرائیلی حملے میں زخمی حوثی کمانڈر محمد الغماری کی موت، حوثیوں میں بدلہ کی آگ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 17, 2025 IST

اسرائیلی حملے میں زخمی حوثی کمانڈر محمد الغماری کی موت، حوثیوں میں بدلہ کی آگ
یمن کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل عبدالکریم الغماری اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہو گئے ہیں۔الغماری ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے اعلیٰ ترین فوجی عہدیداروں میں شمار کیے جاتے تھے۔یمنی حوثیوں نے  بھی یہ تصدیق کی ہے  کہ ان کے چیف آف سٹاف محمد عبدالکریم الغماری اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے دوران جاں بحق ہو گئے ہیں۔حوثیوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ ابھی جاری ہےاور اسرائیل کو اس جرم کا سزا پانا ہوگا۔
 
ایران نے کہا۔اسرائیل کو خمیازہ بھگتنا ہوگا:
 
اسرائیل کی جارحیت صرف یمن کے خلاف نہیں بلکہ پوری مسلم ممالک کے خلاف ایک کھلی جنگ ہے۔ ہم اپنے شہداء کے خون کا بدلہ ضرور لیں گے۔رئیس الاخبار کے مطابق، یمنی چیف آف اسٹاف عبدالکریم الغماری کی موت سے مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ایران نے اس حملے کو جارحیت کی انتہا قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ انہیں ہر کاروائی کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
 
اسرائیلی حملہ میں ہوئے تھے شدید زخمی:
 
بتا دیں کہ رواں سال  اگست میں اسرائیل نے حوثیوں کے چیف آف سٹاف، وزیر دفاع اور دوسرے اعلیٰ حکام کو صنعا میں نشانہ بنایا تھا۔ جس میں حوثی وزیر اعظم کی موت ہو گئی تھی ۔ علاوہ ازیں کئی وزیر بھی اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔دریں اثنا،اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے کے بعداب  حوثی فوج کے سربراہ محمد الغماری کی موت ہو گئی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس اس حملے میں حوثی وزیراعظم اور تقریباً ایک درجن دیگر وزرا ءہلاک ہوئے تھے۔
 
 دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، اسرائیل نے 12 جون کو بھی الغماری اور دیگر سینئر حوثی عہدیداروں پر حملہ کرکے انہیں ختم کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس وقت مختلف ذرائع سے یا جانکاری ملی تھی کہ الغماری شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
 
حوثی کی شروعات کب ہوئی؟
 
خیال رہے کہ حوثی یمن کے بحیرہ احمر کے ساحل اور دارالحکومت صنعا ءسمیت ملک کے شمال مغربی علاقوں کے بیشتر حصوں پر کنٹرول رکھتے ہیں۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ کے دوران اسرائیل پر کئی حملے کیے۔ بحیرہ احمر سے گزرنے والے جہازوں کو بھی نشانہ بناتے رہے ہیں۔ مسلسل حملوں کے جواب میں اسرائیل اور امریکا کے فوجی اتحاد نے یمن میں حوثی گروپ  کے زیر قبضہ علاقوں پر مہینوں تک حملے جاری رکھے۔
 
رپورٹ کے مطابق حوثی کی شروعات زیدی شیعوں کے مفادات کے لیے لڑنے کے لیے ہوئی تھی، جو ایک اقلیتی فرقہ ہے جس نے 1962 تک یمن میں 1,000 سال تک سلطنت پر حکومت کی تھی۔ لیکن علی عبداللہ صالح کے 1990-2012 کے دورِ حکومت کے دوران اس پر خطرہ مسلسل بڑھتا گیا۔