آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے جوبلی ہلزکے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی قیاس آرائیوں کو خاتمہ کردیا۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی کی پارٹی نے باضابطہ طور پرجوبلی ہلز ضمنی انتخاب کے لیے کانگریس کے امیدوار نوین یادو کی حمایت کا اعلان کیا۔نوین یادو نے جمعہ کے روز ایک میگا ریلی کے ذریعے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنا کاغذات نامزدگی داخل کیا۔
کانگریس امیدوار کی تائید لیکن انتخابی مہم سےدور
صدر مجلس حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا، "اے آئی ایم آئی ایم جوبلی ہلز کے ضمنی انتخابات میں نوین یادو کو اپنی حمایت دے گی۔" اسد الدین اویسی نے واضح کیا کہ وہ حلقہ میں انتخابی مہم نہیں چلائیں گے۔اس اقدام کا مقصد حلقہ میں مخالف بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) کے ووٹوں کو مضبوط کرنا ہے۔
جوبلی ہلز میں مسلمانوں کا فیصلہ کن رول
جوبلی ہلزحلقہ میں 33 فیصد مسلمانوں ہیں۔ اور مسلمانوں کو یہ خوف تھا کہ اگر اے آئی ایم آئی ایم نے بھی امیدوار کھڑا کیا تو ووٹ تقسیم ہو جائیں گے۔ کئی آزاد مسلم امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔ سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ ایچ وائی سی سلمان کی دھوم ہے۔اسد الدین اویسی نے کہا، ’’ہم جوبلی ہلز کی ترقی کے لیے کانگریس امیدوار نوین یادو کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ اویسی نے واضح کیا کہ یہ حمایت خالصتاً حلقہ میں انتخابی مقابلہ اور جوبلی ہلز کی ترقی کے لیے ہے۔
نوین یادو، جو اب کانگریس کے امیدوار ہیں، نے 2014 (متحدہ) آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں AIMIM کے ٹکٹ پر جوبلی ہلز سیٹ سے انتخاب لڑا تھا۔ انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم چھوڑنے کے بعد بھی حلقہ میں پارٹی اور کیڈر سے ان کا تعلق اچھا رہا ہے۔موجودہ انتخابات میں، نوین یادو کے پاس تین کیڈر ان کے لیے کام کر رہے ہیں: زمین پر کانگریس کا کیڈر، AIMIM (اب سرکاری طور پر کوئی امیدوار نہیں لڑا جائے گا) اور میونسپل کارپوریٹر جو BRS چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔اس لیے ان کارپوریٹروں کا بی آر ایس کیڈر بھی نوین یادو کے لیے کام کر رہا ہے۔
نوین یادو پر فرضی خبریں پھیلانے کا الزام
تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے ترجمان سید نظام الدین نے جمعہ کے روز بی آر ایس پر کانگریس امیدوار نوین یادو کو بدنام کرنے اور جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ میں ووٹروں کو گمراہ کرنے کے لیے جعلی خبروں کی مہم چلانے کا الزام لگایا۔نظام الدین نے کہا، "انہوں نے ایک فرضی نیوز کلپ بنایا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ نوین یادو نے مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے۔ یہ مکمل طور پر جھوٹا، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ اس نے کبھی کسی وقت یا کسی پلیٹ فارم پر ایسا تبصرہ نہیں کیا ہے۔"گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نظام الدین نے کہا، "جعلی کلپ کو مستند بنانے کے لیے، مجرموں نے ایک سرکردہ تلگو روزنامہ کی ڈیٹ لائن اور لے آؤٹ کا استعمال کیا، اسے ایک جائز خبر کے طور پر پیش کیا، ان کا مقصد صاف تھا - مسلم ووٹروں کو گمراہ کرنا اور فرقہ وارانہ غلط فہمی پیدا کرنا۔"
نظام الدین نے مزید کہا، "ایک اور کلپ گردش کر رہا ہے جس میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ 'HYDRAA جوبلی ہلز میں مکانات گرائے گا'۔"یہ بار بار کی جانے والی کوششوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی آر ایس جعلی خبریں پھیلانے کا عادی مجرم بن گیا ہے،" انہوں نے کہا۔ "جوبلی ہلز میں اپنی 10 سال کی ناکامیوں کا جواب دینے کے بجائے، بی آر ایس اب نوین یادو پر کیچڑ اچھال رہی ہے تاکہ اس کی نظر اندازی اور غلط حکمرانی کے اپنے ریکارڈ سے توجہ ہٹائی جا سکے۔"کانگریس فرضی خبروں کے خلاف پولیس کارروائی کا مطالبہ کرے گی۔نظام الدین نے کہا کہ کانگریس پارٹی سائبر کرائم پولیس میں باضابطہ شکایت درج کرے گی اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرے گی۔
انہوں نے کہا، "ہم نہ صرف ان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جنہوں نے ان جعلی خبروں کو پوسٹ کیا بلکہ ان لوگوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جنہوں نے انہیں تصور کیا، ڈیزائن کیا، فنڈز فراہم کیے اور انہیں گردش کیا۔"انہوں نے حیدرآباد کے پولیس کمشنر وی سی سجنار پر زور دیا کہ وہ از خود نوٹس لیں اور ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کریں۔