Monday, December 22, 2025 | 02, 1447 رجب
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • پہاڑی ریاستوں میں شدید برفباری،22 ریاستوں کے لیے الرٹ جاری

پہاڑی ریاستوں میں شدید برفباری،22 ریاستوں کے لیے الرٹ جاری

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 22, 2025 IST

پہاڑی ریاستوں میں شدید برفباری،22 ریاستوں کے لیے الرٹ جاری
پہاڑی ریاستوں میں برف باری اور بوندا باندی کے باعث میدانی علاقوں میں دھند اور سردی کی لہر نے سردی کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ گھنی دھند کے باعث حد نگاہ کم ہونے سے سڑکوں پر گاڑیاں رینگنے لگیں جبکہ ریل اور ہوائی ٹریفک بھی متاثر ہو رہی ہے۔
 
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے پیر کو 22 ریاستوں بشمول مدھیہ پردیش، اتر پردیش، راجستھان اور ہریانہ میں گھنے دھند کا الرٹ جاری کیا ہے۔ کچھ علاقوں میں مرئیت 10 سے 50 میٹر کے درمیان گر سکتی ہے۔
 
جموں و کشمیر میں 1 فٹ تک برف جمع:
 
جموں و کشمیر میں 21 دسمبر کو 40 دن کی شدید سردی چلّئی کلاں کا آغاز ہوا۔ اس کی وجہ سے اتوار کو اونچائی والے علاقوں میں شدید برف باری ہوئی۔ گلمرگ میں 1 فٹ تک برف جمع ہوگئی۔ کشمیر کو ملانے والے دو راستے مغل روڈ اور سنتھن ٹاپ روڈ برف باری کی وجہ سے بند ہو گئے۔ سری نگر میں خراب موسم کے باعث بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 15 پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے پہاڑی علاقوں میں برف باری ہوئی۔
 
ان ریاستوں میں دھند:
 
اگلے 2-3 دنوں میں اتر پردیش میں درجہ حرارت بڑھنے اور دھند میں قدرے کمی آنے کی توقع ہے۔ اس کے بعد دوبارہ گراوٹ ہو گی اور دھند بڑھے گی۔ اتوار کو دن کا درجہ حرارت 18.9 ڈگری سیلسیس اور رات کا درجہ حرارت 10.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
 
مغربی ڈسٹربنس کی وجہ سے بہار میں شدید سردی پڑ رہی ہے۔ آئی ایم ڈی نے 18 اضلاع کے لیے کولڈ ڈے الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دوران راجستھان میں منگل سے شدید سردی پڑنے کی توقع ہے۔
 
دارالحکومت میں ہوائی اور ریل خدمات متاثر:
 
دہلی این سی آر 21-24 دسمبر کے درمیان ابر آلود آسمان، دھند اور دن کے وقت پگھلنے کا تجربہ کرے گا۔ پہاڑوں سے سرد ہوائیں منگل کو 15-25 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آئیں گی، جس سے دھند میں کمی آئے گی۔ اس دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 18-23 اور کم سے کم 8-11 ڈگری کے درمیان رہ سکتا ہے۔ دھند کی وجہ سے اتوار کو 110 پروازیں منسوخ کر دی گئیں، جبکہ 700 سے زیادہ تاخیر سے چلیں، جبکہ 60 سے زیادہ ٹرینیں تاخیر سے چلیں۔