صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے وکست بھارت جی رام جی بل 2025 کو منظوری دے دی ہے۔ حکومت مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (MGNREGA) کی جگہ وکست بھارت گارنٹی فار روزگار اینڈ اجیوکا مشن (گرامین) یعنی VB-G RAM G بل 2025 لے کر آئی ہے۔ اب صدر کی منظوری کے بعد یہ منریگا کی جگہ جی رام جی قانون بن گیا ہے۔
جمعرات کو راجیہ سبھا میں ہوا تھا پاس:
اس سے پہلے جمعرات کو اپوزیشن کی مخالفت کے درمیان وکست بھارت جی رام جی بل 2025 پارلیمنٹ میں پاس کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ہر رورل فیملی کو ہر سال 125 دن تک روزگار دینا ہے۔ اس پر زراعت وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا تھا کہ کانگریس نے باپو کے اصولوں کا قتل کیا۔ مودی حکومت نے انہیں زندہ رکھا ہے۔ چوہان نے منریگا سکیم کی جگہ نیا بل لانے اور اس میں سے مہاتما گاندھی کا نام ہٹانے کے اپوزیشن کے الزامات کو بالکل مسترد کر دیا تھا۔
راجیہ سبھا میں چھ گھنٹے کی بحث:
راجیہ سبھا میں بل پر چھ گھنٹے تک بحث ہوئی۔ وزیر زراعت کے جواب کے بعد اسے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ بل میں کئی ترامیم تجویز کی گئیں جنہیں ایوان نے مسترد کر دیا۔ اس سے قبل لوک سبھا میں بھی یہ بل پاس ہو چکا تھا۔
وی بی۔جی رام جی سکیم کیا ہے؟
وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دور میں 2005 میں منریگا سکیم شروع ہوئی تھی، جو دیہی علاقوں میں 100 دن کے کام کی گارنٹی دیتی ہے۔ نئے بل میں 100 دن کی گارنٹی کو بڑھا کر 125 دن کر دیا گیا ہے۔ منریگا کے لیے مرکز زیادہ رقم دیتا تھا، جبکہ نئے قانون میں ریاستوں کو بھی بوجھ اٹھانا پڑے گا۔ انہیں 10 سے 40 فیصد رقم دینی پڑ سکتی ہے۔ نئے قانون میں پورے سال میں 60 دن (بوائی۔کٹائی) تک روزگار نہیں ملے گا۔
اپوزیشن کو نئے قانون پر اعتراض؟
اپوزیشن ارکان کی سب سے بڑی شکایت اس کے نام کو لے کر ہے، جس میں مہاتما گاندھی کو ہٹا کر وی بی۔جی رام جی کر دیا گیا ہے۔ ارکان کے مطابق، مرکزی حکومت ریاستوں پر 40 فیصد فنڈنگ کا بوجھ ڈال کر اپنا پلہ جھاڑ رہی ہے، جس سے سکیم چلانے میں دشواری آئے گی۔ نئے بل سے گرام پنچایتوں کے اختیارات کم ہو گئے ہیں، جو مرکزی حکومت کے ہاتھ میں چلے جائیں گے۔ سکیم کے تحت تمام فیصلے مرکز لے گا۔ اپوزیشن 60 دن کام کی بندش پر بھی ناراض ہے۔