اتر پردیش پولیس نے الگ الگ انکاؤنٹر میں دو افراد کو مار گرایا ہے۔یہ انکاؤنٹر 20 دسمبر 2025 کی رات کی گئی۔ جس میں ایک مجرم سہارنپور میں پولیس مقابلے میں مارا گیا ، اور دوسرا بلند شہر میں۔ پولیس کے مطابق دونوں مجرموں کے سروں پر انعام تھا۔ کراس فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔
بلند شہر میں، کوتوالی دیہات اور گلاوٹھی پولیس اسٹیشنوں کی ایک مشترکہ پولیس ٹیم نے ایک مجرم کا سامنا کیا جس پر 50 ہزار روپے کا انعام تھا۔ پولیس کے مطابق 35 سالہ آزاد عرف زبیر عرف پیٹر کا STF ٹیم سے سامنا ہوا۔ زبیر نے پولیس پر فائرنگ کی۔ پولیس نے جوابی کاروائی کی، اور زبیر کو گولی مار کر زخمی کر دیا ۔ بعد میں اسے اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ تصادم میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا اور اس کا علاج جاری ہے۔
غیر قانونی پستول برآمد:
پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک غیر قانونی پستول اور بغیر نمبر پلیٹ والی موٹر سائیکل برآمد کی ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق آزاد عرف زبیر عرف پیٹر ڈکیتی اور چوری کی متعدد وارداتوں میں مطلوب تھا۔ مبینہ طور پر اس کے خلاف اتر پردیش، دہلی اور اتراکھنڈ سمیت مختلف ریاستوں میں تقریباً 47 مجرمانہ مقدمات درج تھے۔
سہارنپور میں انکاؤنٹر:
دریں اثنا، ایک الگ انکاؤنٹر میں، اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) اور مقامی پولیس کی ایک ٹیم نے سہارنپور کے گنگوہ تھانے کے علاقے میں ایک لاکھ روپے انعام کے مجرم سراج احمد کو ہلاک کردیا۔ ایس ٹی ایف کو اطلاع ملی تھی کہ سلطان پور میں قتل کے ایک کیس میں مطلوب سراج احمد علاقے میں موجود ہے۔ اس اطلاع کی بنیاد پر ملزمان نے محاصرے اور تلاشی کی کاروائی کے دوران پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی۔ پولیس نے اپنے دفاع میں جوابی کاروائی کی جس سے سراج احمد شدید زخمی ہوگیا۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے بھی مردہ قرار دے دیا۔
متعدد تھانوں میں مقدمات درج کر لیے گئے:
پولیس کے مطابق سراج احمد کے قبضے سے ایک موٹر سائیکل، دو پستول، بھاری مقدار میں زندہ اور خالی کارتوس، چار موبائل فون اور دیگر اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ سراج احمد کے خلاف اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں قتل، اقدام قتل اور قومی سلامتی ایکٹ (NSA) کے تحت تقریباً 28 سنگین مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔