Friday, December 26, 2025 | 06, 1447 رجب
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • بھوک، بیماری اور بے بسی: فلسطین میں ہزاروں افراد کی زندگیاں خطرے میں

بھوک، بیماری اور بے بسی: فلسطین میں ہزاروں افراد کی زندگیاں خطرے میں

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 26, 2025 IST

بھوک، بیماری اور بے بسی: فلسطین میں ہزاروں افراد کی زندگیاں خطرے میں
غزہ میں جنگ بندی نافذالعمل ہے لیکن حالات مزید خراب ہیں۔جنگ بندی کے بعد بھی اسرائیلی فوج کا حملہ جاری ہے۔کئی ہسپتالوں ،صحت مراکز کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیاہے۔ مریضوں کی صحت یابی کے لیے ضروری طبی سامان بھی ختم ہو گیا ہے۔ فلسطینیوں کی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ غزہ میں پانی، خوراک اور طبی دیکھ بھال جیسی بنیادی سہولیات تک رسائی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ اس طرح کے عارضی انتظامات اور ناقص انفراسٹرکچر نے یہ بات اور بھی واضح کر دی ہے کہ موجودہ حالات میں لوگ اپنی ضروریات پوری کرنے یا موجودہ حالات کے مطابق ڈھالنے سے قاصر ہیں۔
 
مقامی ذرائع کے مطابق پانی اور بجلی کی فراہمی کے لیے استعمال ہونے والی عارضی تاریں اور سسٹم کسی بھی وقت بڑی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ انتظامات یہ بھی بتاتے ہیں کہ بحران کے دوران شراب اور خوراک جیسی غیر ضروری اشیاء کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی موثر حکمت عملی نہیں ہے۔ مذہبی اور سماجی حلقوں نے بارہا اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ انسانی صحت اور وقار کو سب سے زیادہ ترجیح دی جانی چاہیے۔
 
علما نے کی یہ اپیل:
 
 علما اور سماجی کارکنوں نے بار بار لوگوں سے محتاط اور صبر کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں نظم و ضبط اور باہمی تعاون ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے بڑے پیمانے پر طبی فراہمی کو غزہ میں روکا ہے۔
 
فلسطینی شدید بیماریوں سے لڑ رہے ہیں:
 
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مریضوں کے لیے ضروری ادویات تک رسائی نہ ہونے سے موت کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بہت سے خاندانوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں ضروری ادویات یا تو بہت مہنگی مل رہی ہیں یا بالکل دستیاب نہیں ہیں۔ اس صورتحال نے غریبوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق خوراک اور پینے کے صاف پانی کی تلاش روزمرہ کی جدوجہد بن گئی ہے۔ روزگار کے مواقع کم ہو گئے ہیں، اور لوگوں کو اپنے خاندان کی کفالت میں بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے۔ بہت سے لوگ ذہنی اور جسمانی طور پر تھک چکے ہیں۔
 
جنگ بندی کے بارے میں سوالات:
 
سماجی مبصر رف سیال نے کہا کہ انسانی بحران کا حل محض جنگ بندی یا عارضی ریلیف میں نہیں ہے بلکہ دیرپا امن، شفاف طرز حکمرانی اور بنیادی سہولیات تک مساوی رسائی میں مضمر ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ متاثرہ آبادی کو باوقار زندگی گزارنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے فوری اور موثر اقدام کرے۔