Thursday, November 06, 2025 | 15, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • حیدرآباد قدیم شہرمیں میٹرو ریل کی تعمیراتی تفصیلات فراہم کرنے ہائی کورٹ کی حکومت کوہدایت

حیدرآباد قدیم شہرمیں میٹرو ریل کی تعمیراتی تفصیلات فراہم کرنے ہائی کورٹ کی حکومت کوہدایت

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 06, 2025 IST

حیدرآباد قدیم شہرمیں میٹرو ریل کی تعمیراتی تفصیلات فراہم کرنے ہائی کورٹ کی حکومت کوہدایت
تلنگانہ حکومت نے ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ پرانے شہر کی ترقی کے لیے میٹرو ریل کی تعمیر بہت ضروری ہے۔ تاہم ہائی کورٹ نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ تعمیراتی کام سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کرے۔ ہائی کورٹ نے آج اولڈ سٹی میٹرو کی تعمیر سے متعلق دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کی۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ میٹرو کی تعمیر تاریخی یادگاروں کو نقصان پہنچا رہی ہے اور محکمہ آثار قدیمہ نے اجازت نہیں لی ہے۔

 پرانے شہر کی ترقی کیلئے میٹرو ریل ضروری 

درخواست گزار کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ قوانین ہیں کہ تاریخی یادگاروں کے قریب کوئی تعمیر نہیں کی جانی چاہیے۔حکومت کی جانب سے اے اے جی عمران خان نے دلائل دیئے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پرانے شہر کی ترقی کے لیے میٹرو ریل بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم جی بی ایس سے چندرائن گٹہ تک میٹرو کی تعمیر کا دوسرا مرحلہ شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عرضی صرف پرانے شہر میں ترقی کو روکنے کے لیے دائر کی گئی ہے۔

 تعمیراتی کام سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کریں

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکومت کو ہدایت کی کہ تعمیراتی کام سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اس نے مخصوص تاریخی یادگاروں پر میٹرو کی تعمیر سے متعلق نقشہ پیش کرنے کا حکم دیا۔ بعد ازاں آئندہ سماعت 18 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

درخواست میں اہم حکام کے نام شامل

اس درخواست میں کئی اہم حکام کو فریق بنایا گیا ہے جن میں تلنگانہ کے چیف سیکریٹری، میونسپل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سیکریٹری، حیدرآباد میٹرو ریل کے مینجنگ ڈائریکٹر، اور وقف بورڈ کے سی ای او شامل ہیں۔ درخواست گزاروں نے میٹرو کے متوقع روٹ کے ذریعے تاریخی مقامات کے تحفظ کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تاریخی عمارات کو خطرہ

پی آئی ایل میں خاص طور پر تلنگانہ ہیریٹیج ایکٹ، 2017 کا حوالہ دیا گیا ہے، جو تاریخی عمارات اور ڈھانچوں کے تحفظ اور ان کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ چارمینار، فلق نما محل، پرانی حویلی، اور مغل پورہ کے مقبرے جیسے تاریخی مقامات کو میٹرو کی تعمیر سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ جگہیں علاقے کی ثقافتی اور تاریخی ورثے کے لیے انتہائی اہم ہیں اور ان کو جاری میٹرو کی تعمیر کے دوران نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔
 
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے 29 ستمبر 2024 کو میٹرو ریل کے فیز II کوریڈورز کو منظوری دی جس میں حیدرآباد کو ہوائی اڈے سے جوڑنے والی میٹرو کی لائنیں اور پرانے شہر کے لیے چندرائن گٹہ سے ایم جی بی ایس لائن کو جوڑنے والی لائن بھی شامل ہے۔نئی راہداریوں کے لیے کل 116.2 کلومیٹر کی منظوری دی گئی ہے۔ ہوائی اڈے کی لائن آرام گھر سے گزرے گی۔ حیدرآباد میں پرانے شہر کے لیے میٹرو ریل بنیادی طور پر دارالشفا  پرانی حویلی کے علاقے سے گزرے گی، جس سے راستے میں موجود کچھ تاریخی یادگاریں متاثر ہوں گی۔