Thursday, November 06, 2025 | 15, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • سات نہیں 8 جیٹ طیاروں کو مار گرا:ٹرمپ نے پاک بھارت امن کے دعوے میں کیا اپ ڈیٹ

سات نہیں 8 جیٹ طیاروں کو مار گرا:ٹرمپ نے پاک بھارت امن کے دعوے میں کیا اپ ڈیٹ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 06, 2025 IST

 سات نہیں 8 جیٹ طیاروں کو مار گرا:ٹرمپ نے پاک بھارت امن کے دعوے میں کیا اپ ڈیٹ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت پاکستان  جنگ بندی معاملے پر وہی پرانا گ راگ الاپاہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کیا۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ انہوں نے تجارتی محصولات کے ساتھ اس جنگ کو روک دیا ہے۔مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرنے کے اپنے دعوے کو دہرایا ہے، جنگ کے دوران مار گرائے جانے والے اپنے لڑاکا طیاروں کی تعداد کو سات سے آٹھ کر دیا ہے۔ انہوں نے کل میامی میں امریکہ بزنس فورم میں اپنے جنگلی دعوے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک نے مئی میں صرف اس کے بعد "امن قائم کیا" جب اس نے اپنے تجارتی معاہدوں کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی۔

بھارت پاک جنگ بندی کا کیا دعویٰ

بھارت اور پاکستان کا واقعہ ان آٹھ تنازعات میں سے تھا جن کا صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے رک گئے ہیں، اس کے علاوہ کوسوو-سربیا اور کانگو-روانڈا نے خود کو عالمی امن ساز کے طور پر پیش کرنے کی دوبارہ کوشش کی۔"میں ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے کے درمیان تھا، اور پھر میں نے ایک مخصوص اخبار کے صفحہ اول پر پڑھا۔ میں نے سنا کہ وہ جنگ کرنے جا رہے ہیں، سات طیارے مار گرائے گئے، اور آٹھواں بری طرح  تباہ  ہو گیا، آٹھ طیارے بنیادی طور پر مار گرائے گئے۔ میں نے کہا، یہ جنگ ہے، اور وہ اس پر جا رہے ہیں۔ وہ دو جوہری ممالک ہیں۔ میں نے کہا، 'میں آپ کے ساتھ تجارت کے بغیر کسی معاہدے پر متفق نہیں ہوں گا'۔ ، '' ٹرمپ نے کہا۔

 دہلی اور اسلام آباد نے خطرے کی مخالفت کی 

امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ دہلی اور اسلام آباد نے اس طرح کے خطرے کی مخالفت کی اور کہا کہ ان کے تنازع کا تجارتی سودوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔"دونوں قوموں نے کہا 'کوئی راستہ نہیں۔ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔' میں نے کہا، 'اس کے پاس سب کچھ ہے۔ آپ جوہری طاقتیں ہیں، میں آپ کے ساتھ تجارت نہیں کر رہا ہوں۔ اگر آپ ایک دوسرے کے ساتھ جنگ ​​میں ہیں تو ہم آپ کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کر رہے ہیں'، انہوں نے مزید کہا کہ اگلے دن انہیں فون آیا کہ دونوں ممالک نے صلح کر لی ہے۔ "میں نے کہا، 'شکریہ، چلو تجارت کرتے ہیں'۔ کیا یہ بہت اچھا نہیں ہے؟ ٹیرف کے بغیر، ایسا کبھی نہیں ہوتا،" ٹرمپ نے کہا جب بھیڑ نے اس کے لیے خوشی کا اظہار کیا۔

بھارت نے کی تردید

بھارت نے امریکی صدر کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کمانڈروں کی جانب سے اپنے بھارتی ہم منصبوں سے جارحانہ کارروائی روکنے کی درخواست کے بعد 10 مئی کو جنگ بندی ہوئی تھی۔تاہم، اس نے ٹرمپ کو اپنے دعوے کو دہرانے سے نہیں روکا۔ وہ مئی سے اپنے دعوے کو دہرا رہے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان نے امریکہ کی ثالثی میں "طویل رات" بات چیت کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس نے کم از کم 60 بار اپنے بھارت پاکستان دعوے کو دہرایا ہے، جب کہ بھارت نے واشنگٹن کی طرف سے کسی بھی مداخلت کی مسلسل تردید کی ہے۔

لڑاکا طیاروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا 

تاہم ٹرمپ نے اس جنگ میں مار گرائے جانے والے لڑاکا طیاروں کی تعداد میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ ٹرمپ، نے پہلے کہا تھا کہ سات جیٹ طیاروں کو مار گرایا گیا ہے، اب کہا ہے کہ یہ آٹھ طیارے تھے۔ میامی میں منعقدہ امریکن بزنس فورم میں  ٹرمپ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے خود کو عالمی امن کا علمبردار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے انہوں نے صدر کا عہدہ سنبھالا ہے وہ آٹھ جنگیں روک چکے ہیں۔ ٹرمپ کے تبصرے اس وقت انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہے ہیں۔

بھارت کا آپریشن سندور

بھارت نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں پاکستان کے زیر اہتمام دہشت گردوں کے ہاتھوں 26 شہریوں کے سرد خون کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے، آپریشن سندورکے ایک حصے کے طور پر، 7 مئی کو پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے اندر دہشت گردی کے کیمپوں پر حملہ کیا۔ چار دن کی سرحد پار سے فائرنگ اور میزائل حملوں کے بعد دشمنی ختم ہوئی، پاکستان نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔