Tuesday, October 14, 2025 | 22, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار انتخابات: انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کا تنازعہ ختم ہونے کے قریب

بہار انتخابات: انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کا تنازعہ ختم ہونے کے قریب

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Oct 14, 2025 IST

بہار انتخابات: انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کا تنازعہ ختم ہونے کے قریب
بہار انتخابات کے سلسلہ میں انڈیا اتحاد کے اندر سیٹوں کی تقسیم پر جاری تنازعہ ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ انڈیا اتحاد کے دو بڑے اتحادی آر جے ڈی اور کانگریس وقت کے ساتھ ساتھ ایک معاہدے کے قریب آرہے ہیں۔ تمام اتحادی جماعتوں کے اتفاق رائے کی بنیاد پر انڈیا اتحاد نے سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کو تقریباً حتمی شکل دے دی ہے۔ توقع ہے کہ اتحاد مشترکہ طور پر آج شام تک نشستوں کی تقسیم کا اعلان کرے گا۔پیر کو دہلی کے راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت کے بعد تیجسوی یادو شام 4 بجے کے قریب کانگریس لیڈروں سے ملنے پہنچے۔ 
 
تیجسوی یادو کی پہلی ملاقات کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے تقریباً 35 منٹ تک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اس دوران تیجسوی یادو نے وینوگوپال کو سیٹوں کا حساب پیش کیا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ اس حساب میں کانگریس کو 55 سیٹوں کی پیشکش کی گئی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بہار میں کانگریس کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس لیے کانگریس کو کم از کم 65 سیٹیں دی جانی چاہئے۔ اگرچہ تیجسوی یادو اس کیلئے پوری طرح تیار نہیں ہیں لیکن انہوں نے یقین دلایا کہ کانگریس کو زیادہ سے زیادہ 60 سیٹیں دی جا سکتی ہیں۔بعدازاں تیجسوی یادو نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنما سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے پر تقریباً متفق ہوچکے ہیں۔
 
 
اتفاق رائے کیوں نہیں ہے؟
 
واضح رہے کہ گرینڈ الائنس کے لیے سیٹ الاٹمنٹ تقریباً طے پا چکی ہے۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آر جے ڈی 135 سیٹوں پر مقابلہ کرے گی، کانگریس 61، مکیش ساہنی کی وی آئی پی 16، اور بائیں بازو کی پارٹیوں بشمول سی پی آئی (ایم ایل)، سی پی آئی (ایم) اور سی پی ایم کو 31 سیٹیں الاٹ کی گئی ہیں۔ یہاں سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ کچھ نشستوں پر کون مقابلہ کرے گا اس پر ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔
 
جب کہ کانگریس آر جے ڈی کے پاس کچھ سیٹوں پر دعویٰ کر رہی ہے، آر جے ڈی کانگریس کے پاس کچھ سیٹوں پر دعویٰ کر رہی ہے، اور سی پی آئی (ایم ایل) اور دیگر بائیں بازو کی جماعتوں کے لیے بھی یہی بات درست ہے۔ کھرگے اور راہل نے دہلی میں تیجسوی یادو کی میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔ راہل نے تیجسوی سے فون پر بات کی ہو گی۔ ہاں، تیجسوی نے کانگریس لیڈر وینوگوپال سے ملاقات کی۔
 
نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ کو بھی حتمی شکل نہیں دی جا رہی ہے۔ گرینڈ الائنس نے فیصلہ کیا کہ ڈپٹی چیف منسٹر کے نام کا فیصلہ انتخابات کے بعد کیا جائے گا۔ مکیش ساہنی کے نائب وزیر اعلیٰ کے دعوے کے بارے میں یہ دلیل دی گئی کہ اگر اب ملاہ ذات سے کسی نائب وزیر اعلیٰ کا اعلان کیا گیا تو دیگر انتہائی پسماندہ ذاتیں ناراض ہو جائیں گی۔ اس لیے ڈپٹی چیف منسٹر شپ کا مسئلہ ٹل گیا۔ کانگریس پارٹی کو اس مسئلہ پر سب سے زیادہ اعتراض تھا، اور یہ دلیل دی کہ چونکہ وہ اتحاد میں دوسری سب سے بڑی پارٹی ہے، اس لیے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ ان کے پاس جانا چاہیے۔ یہ بھی طے پایا کہ تیجسوی یادو گرینڈ الائنس کا چہرہ ہوں گے، اور ان کی قیادت میں انتخابات لڑے جائیں گے، اور ایک دو دن کے اندر اس کا اعلان کیا جائے گا۔