سعودی عرب کےشہر مدینہ منورہ کےقریب بس سانحہ میں شہید حیدرآبادی معتمرین کی نماز جنازہ مسجد نبویؐ میں 21 نومبر کوبعد نماز جمعہ ادا کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں حکومت ہند اور حکومت تلنگانہ کی جانب سے سعودی حکام سے نمائندگی کی گئی تھی کہ مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ جاتے ہوئے راستے میں حادثے میں شہید ہونے والے تمام معتمرین نماز جنازہ کی مسجد نبوی میں ادائیگی اور جنت البقیع قبرستان میں تدفین کی اجازت دی جائے۔
سعودی عرب میں حکومت ہند کا وفد
سعودی حکام نے حکومت ہند اور حکومت تلنگانہ کی نمائندگی قبول کرتے ہوئے ضروری کاروائی کی ہے۔ واضح رہےکہ حیدرآباد سے شہیدوں کے 38 ارکان خاندان مدینہ منورہ میں موجود ہیں۔ تمام افراد کے سفر قیام و طعام کا حکومت تلنگانہ کی جانب سے انتظام کیا گیا اورسوگوار خاندانوں کو ضروری امداد و سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ حکومت ہند کے ایک اعلی سطحی وفد جس کی قیادت گورنر آندھراپردیش جناب عبد النذیر کر رہے ہیں۔ سعودی عرب میں ہندوستانی سفیر ڈاکٹر سہیل اعجاز خان اور ارون کمار چٹرجی سکریٹری (CPV-OIA)کے ساتھ ہیں۔
تلنگانہ حکومت کا وفد بھی مصروف
تلنگانہ حکومت کےاعلیٰ سطحی وفد میں ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین، کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کےلیڈر اور رکن اسمبلی نامپلی ماجد حسین، اور سکریٹری برائے حکومت تلنگانہ بی شفیع اللہ، سعودی حکام کے ساتھ ضروری اقدامات کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ حیدرآباد کے 42 مرحومین کی اجتماعی نماز جنازہ مسجد نبوی ؐ میں ادا کی جا ئے گی۔
اظہرالدین کا حکومت سے اظہارتشکر
وزیرمحمد اظہرالدین نے حکومت تلنگانہ بالخصوص وزیرعلیٰ اے ریونت ریڈی سے اظہار تشکر کیا۔ جنہوں نے شہیدوں کے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہمدردی اور یگانگت کا اظہار کیا اور ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ اورہر قسم کی سہولتیں فراہم کیں۔
بس حادثہ میں جاں بحق
خیال رہے کہ سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ کے قریب اتوار کو یہ دردناک سڑک حادثہ پیش آیا،جس میں42 ہندوستانی عمرہ زائرین کی موت ہو گئی ہے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب زائرین مکہ مکرمہ سے مدینہ کی طرف واپس جارہے تھے۔اس دوران بس ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں بس میں آگ بھڑک اُٹھی اور 44 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ حادثے میں صرف ایک شخص زندہ بچ سکا۔ واحد زندہ بچ جانے والے زخمی زیر علاج ہیں۔