Thursday, February 13, 2025 | 14, 1446 شعبان
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • پرینکا گاندھی نے پی ایم مودی اور کیجریوال پر مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے توجہ ہٹانے کا لگایا الزام

پرینکا گاندھی نے پی ایم مودی اور کیجریوال پر مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے توجہ ہٹانے کا لگایا الزام

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Feb 03, 2025 IST     

image
 
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال پر سخت حملہ کیا۔ ہفتہ (یکم فروری) کو سونیا گاندھی پر وزیر اعظم مودی کی طرف سے لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اسے انتخابی مسئلہ بنانے کی کوشش کرنا ان لوگوں کی توہین ہے جو مہنگائی اور بے روزگاری جیسے سنگین مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ مسئلہ ملک کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے اور مودی اور کیجریوال جیسے لیڈر صرف سیاست کے لیے ایسے الزامات لگا رہے ہیں۔
 
پرینکا نے براہ راست پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر دروپدی مرمو کے خطاب کے دوران سونیا گاندھی کے تبصرہ کو غلط انداز میں پیش کیا۔ پرینکا گاندھی نے کہا،مودی جی نے میری ماں کے بیان کو توہین آمیز قرار دیا، یہ بیان کسی توہین کا حصہ نہیں تھا بلکہ ایک بزرگ خاتون کی طرف سے دوسری بزرگ خاتون کے تئیں ہمدردی تھی۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مودی جی کی اسے انتخابی مسئلہ بنانے کی کوشش ملک کے لوگوں کے مسائل سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہے جو مہنگائی، بے روزگاری اور غریبوں کی حالت زار کا سامنا کر رہے ہیں۔ پرینکا نے کہا کہ وزیر اعظم کو اس وقت ملک کے حقیقی مسائل پر توجہ دینی چاہئے اور ایسے فضول مسائل پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔
 
 
پرینکا گاندھی نے کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی کے بیان پر بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے مبینہ طور پر صدر دروپدی مرمو کی تقریر کے دوران کہا تھا کہ غریب صدر آخر تک اس قدر تھک چکے تھے کہ وہ مشکل سے بول پاتے تھے۔ اس بیان کو لے کر وزیر اعظم مودی نے سونیا گاندھی پر صدر کی توہین کا الزام لگایا تھا۔ پرینکا نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ محض ایک جذباتی اور ہمدردانہ تبصرہ تھا جس کا کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا، لیکن پی ایم مودی نے اس معمولی مسئلے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے انتخابی تنازعہ میں تبدیل کر دیا ہے۔
 
 
انہوں نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کی سیاست صرف ایمانداری پر مبنی ہے، لیکن ان کے دور حکومت میں شراب گھوٹالہ جیسے بدعنوانی کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے اپنی پہچان ایمانداری کی بنیاد پر بنائی تھی، لیکن اب وہ اسی ایمانداری کی آڑ میں اپنی بدعنوانی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
 
پرینکا نے کہا کہ وزیر اعظم اور کیجریوال دونوں ہمیشہ دوسروں پر الزام لگاتے ہیں، لیکن ذمہ داری لینے سے بچتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب مودی اور کیجریوال حکومتیں کام کرنے میں ناکام ہوجاتی ہیں تو وہ نہرو یا ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں، لیکن اپنی ناکامیوں پر کبھی سوال نہیں کرتے۔ ایسے میں ملک کے عوام کو ان لیڈروں کی بزدلی اور منفی سیاست کو پہچاننا چاہیے۔
 
 
 
پرینکا گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ ملک کے حقیقی مسائل پر کام کرتی رہی ہے اور پارٹی کی توجہ آئندہ انتخابات میں بھی وہی رہے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی کے قائدین ہمیشہ عوام کے مسائل کے لئے لڑتے رہے ہیں اور انہیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں عوام ان کی آواز سنیں گے۔ پرینکا نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت اور آئین کی حفاظت کی ہے اور مستقبل میں بھی کریں گے۔