Friday, December 05, 2025 | 14, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • روس بھارت کو ایندھن کی بلاتعطل ترسیل جاری رکھنے کے لیے تیار: پوتن

روس بھارت کو ایندھن کی بلاتعطل ترسیل جاری رکھنے کے لیے تیار: پوتن

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 05, 2025 IST

روس بھارت کو ایندھن کی بلاتعطل ترسیل جاری رکھنے کے لیے تیار: پوتن
 
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعہ کو ہندوستان کو یقین دلایا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے وسیع تر دباؤ کے حصے کے طور پر ایندھن کی بلاتعطل سپلائی کرے گا۔یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے صدر پوتن نے کہا: "ہم بڑھتی ہوئی ہندوستانی معیشت کے لیے ایندھن کی بلاتعطل ترسیل جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔"
 
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب دونوں ممالک نے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں کھاد اور فوڈ سیفٹی سے لے کر شپنگ اور میری ٹائم لاجسٹکس تک کے شعبوں کا احاطہ کیا گیا، جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے کہا: "ہندوستان اور روس نے 2030 تک تجارت کو بڑھانے کے لیے اقتصادی تعاون کے پروگرام پر اتفاق کیا ہے۔"
 
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ روس بھارت کو تیل کی برآمدات میں دوبارہ اضافہ کرنے کی توقع رکھتا ہے اور مغربی پابندیوں کی وجہ سے ہونے والی موجودہ کمی کو ایک بہت ہی عارضی مرحلے کے طور پر دیکھتا ہے۔ پیسکوف نے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے ہندوستانی صحافیوں کو بتایا، "بہت مختصر مدت کے لیے، تیل کی تجارت کے حجم میں معمولی کمی واقع ہوسکتی ہے۔"
 
یوکرین جنگ کے بعد بھارت روس کے سمندری تیل کا سب سے بڑا خریدار بن گیا تھا، لیکن حال ہی میں روس کے معروف پروڈیوسرز روزنیفٹ اور لوکوئیل پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے اس نے خام تیل کی درآمد میں کمی کر دی ہے۔
جس کے بعد یورپ نے بھی روسی خام تیل سے کشید کی جانے والی پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
 
2023-24 میں، ہندوستان-روس کے درمیان باہمی تجارت کی مالیت $65.70 بلین تھی، جس میں $4.26 بلین ہندوستانی برآمدات اور $61.44 بلین درآمدات شامل ہیں۔ ممالک کا مقصد 2030 تک دو طرفہ تجارت کو $100 بلین تک لے جانا ہے۔
وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل کے مطابق، ہندوستان اور روس کو اپنی تجارتی ٹوکری میں زیادہ تنوع اور توازن لانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، جیسا کہ انہوں نے دو طرفہ اقتصادی شراکت داری میں بڑے مواقع پر روشنی ڈالی۔
 
یہاں ہندوستان-روس بزنس فورم میں اپنے خطاب میں، گوئل نے کہا: "دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت $70 بلین تک پہنچ رہی ہے، لیکن ہم آرام نہیں کر سکتے، ہمیں ترقی کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں اس میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔"
مالی سال 25 میں روس سے ہندوستان کی سب سے زیادہ درآمدات میں خام تیل تقریباً 57 بلین ڈالر، جانوروں اور سبزیوں کی چربی اور تیل 2.4 بلین ڈالر، کھاد 1.8 بلین ڈالر، اور موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر 433.93 ملین ڈالر شامل ہیں۔