Friday, December 05, 2025 | 14, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • وقف جائیدادوں کا اندراج:امید پورٹل کی آخری تاریخ میں توسیع کی گنجائش نہیں۔ رعایت کا اعلان

وقف جائیدادوں کا اندراج:امید پورٹل کی آخری تاریخ میں توسیع کی گنجائش نہیں۔ رعایت کا اعلان

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 05, 2025 IST

 وقف جائیدادوں کا اندراج:امید پورٹل کی آخری تاریخ میں توسیع کی گنجائش نہیں۔ رعایت کا اعلان
مرکزی پارلیمانی اوراقلیتی امورکے وزیرکرن رِجِیجو نےاعلان کیا ہے کہ وقف  پراپرٹی کی رجسٹریشن کے لیے امید پورٹل کی آخری تاریخ  میں  توسیع  کی گنجائش نہیں ہے۔ کیونکہ سپریم کورٹ نے تاریخ میں اضافہ کی عرضی کو مسترد کردیا ہے۔ کرن رجیجیو نے کہا کہ وقف ٹریبونل  اس کی تاریخ میں توسیع کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ 

اگلے تین ماہ تک رعایت

اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے یقین دلایا ہے کہ حکومت UMEED پورٹل پر وقف جائیدادوں کا اندراج نہ کرنے والوں کے خلاف اگلے تین ماہ تک کوئی جرمانہ اور سخت کاروائی نہیں کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ  ہم تین ماہ تک  اندراج  یا ڈاکیو منٹ کی تیاری کیلئے وقت دینے کو تیار ہیں ۔  تین ماہ تک کسی پر کوئی کاروائی نہیں ہوگی ۔ کرن  رجیجیو نے اشارہ دیا کہ ٹریبونل اس پر صحیح فیصلہ دے سکتا ہے۔

 لاکھوں جائیدادوں کا ابھی تک اندراج نہیں 

ساتھ ہی کرن رجیجو نے کہا کہ کئی ریاستوں میں امید پورٹل میں اندراج نہ ہونے کی شکایت موصول ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج آخری دن ہے اورلاکھوں جائیدادوں کا ابھی تک اندراج نہیں کیا گیا ہے۔ نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر رجیجو نے کہا کہ یہ فیصلہ متعدد ممبران پارلیمنٹ اور کمیونٹی کے نمائندوں کی طرف سے اس عمل کو مکمل کرنے میں متوالوں کو درپیش چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے اضافی وقت کی درخواست کے بعد لیا گیا۔ انہوں نے متولیوں، متروکہ وقف املاک کے متولیوں پر زور دیا کہ وہ وقف ٹریبونل سے رجوع کریں اگر وہ اب بھی اس عمل کو رعایتی مدت کے اندر مکمل نہیں کر پاتے ہیں۔

 سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے بعد توسیع نہیں

وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنی ہدایات پر واضح کیا تھا کہ چھ ماہ کی ڈیڈ لائن کے بعد تاریخ میں توسیع نہیں کی جا سکتی لیکن ٹربیونل کے پاس رجسٹریشن کے عمل میں کوئی مسئلہ ہونے کی صورت میں اسے مزید چھ ماہ تک بڑھانے کا اختیار ہے۔ مسٹر رجیجو نے کہا کہ UMEED پورٹل پر اب تک ایک لاکھ 51 ہزار سے زیادہ وقف املاک کا اندراج کیا گیا ہے۔

 پورٹل کےکریش ہونے سے مسائل 

جائیدادوں کے وقف بورڈ اور متولیوں (نگران) کو UMEED (یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، ایمپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ) پورٹل کے کریش ہونے، صدیوں پرانی جائیدادوں سے متعلق دستاویزات تلاش کرنے میں دشواری کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں میں زمین کے لیے استعمال ہونے والی مختلف پیمائشوں جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

9 لاکھ وقف املاک کےرجسٹریشن میں مسائل 

مختلف ریاستوں کے کئی ممبران پارلیمنٹ اور لیڈروں نے انہیں بتایا تھا کہ 9 لاکھ وقف املاک کے رجسٹریشن میں مسائل ہیں اور آخری تاریخ میں توسیع کی درخواست کی ہے۔ 

1.51 لاکھ وقف املاک کا اندراج

رجیجو نے کہا۔"میں سب سے پہلے یہ کہنا چاہوں گا کہ امید پورٹل پر اب تک 1.51 لاکھ وقف املاک کا اندراج کیا گیا ہے۔ کچھ ریاستوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جیسے کرناٹک اور پنجاب، جموں و کشمیر  میں  حوصلہ افزا، رجسٹریشن، کچھ بڑی ریاستیں پیچھے رہ گئی ہیں۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ کچھ جگہوں پر پورٹل سست چل رہا ہے، اور کچھ لوگوں کے پاس دستاویزات نہیں ہیں،"

 مرکزی وزیر کی یقین دہانی 

درخواستوں کے پیش نظر، انہوں نے یقین دلایا کہ جو لوگ پورٹل پر جائیدادوں کا اندراج نہیں کروا سکے ہیں ان کے لیے کوئی راستہ نکالا جائے گا۔ "تین ماہ تک ہم کوئی سخت قدم نہیں اٹھائیں گے اور نہ ہی کوئی جرمانہ ہوگا۔ تین ماہ میں وقف املاک کو پورٹل پر رجسٹرڈ کرایا جائے۔

وقف ٹربیونلز سے رجوع ہونے کا مشورہ 

جو لوگ جائیدادوں کی رجسٹریشن نہیں کروا سکے وہ (وقف) ٹربیونلز میں جائیں، سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے اور کہا ہے کہ کوئی توسیع نہیں ہوگی، اور ٹربیونلز کے پاس جائیداد رجسٹرڈ ہونے کی وجہ سے اب تک آپ کے پاس اختیارات نہیں ہیں۔ اسے چھ ماہ تک بڑھا سکتے ہیں۔

 وقت قانون میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی  

 رجیجو نے کہا۔حکومت سب کی مدد کرنا چاہتی ہے پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کردہ ایکٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی ہے،‘‘ 

 کاغذ نہیں ہونے پر ٹریبونل جانچ کرےگی

ان متوالوں کے بارے میں پوچھے جانے پر جن کے پاس وقف املاک کے کاغذات نہیں ہیں، رجیجو نے کہا: "اگر کوئی وقف جائیداد ہے جس کے پاس کاغذات نہیں ہیں تو اس کی جانچ ٹریبونل کرے گی۔ میں ان کی جانچ نہیں کر سکتا۔ اگر وقف کی جائیداد ہے تو اس کے پاس دستاویزات ہوں گے۔ وقف ایکٹ جائیدادوں کا موثر طریقے سے انتظام کرنے کے لیے لایا گیا ہے، اور غریبوں کے لیے اس کا غلط استعمال نہیں کیا جائے گا"۔

 کیا ہے امیدUMEED پورٹل 

UMEED پورٹل کو مرکز نے متنازعہ وقف (ترمیمی) ایکٹ کی دفعات کے تحت شروع کیا تھا جس کا مقصد تمام وقف املاک کو جیو ٹیگنگ اور دستاویزات کے ساتھ مرکزی ڈیجیٹل ڈیٹا بیس کے تحت لانا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ جائیدادوں کا بہتر اور شفاف طریقے سے انتظام اور تحفظ کیا جائے۔

کس ریاست میں وقف املاک زیادہ ہیں

ملک بھر میں ایک اندازے کے مطابق 8.8 لاکھ وقف اثاثے پھیلے ہوئے ہیں۔ 1.4 لاکھ پر، اتر پردیش میں اس کے سنی اور شیعہ بورڈ میں سب سے زیادہ وقف اثاثے ہیں۔ یوپی کے بعد مغربی بنگال (80,480)، پنجاب (75,511)، تمل ناڈو (66,092)، اور کرناٹک (65,242) میں سب سے زیادہ وقف جائیدادیں ہیں۔ یوپی کے علاوہ بہار واحد ریاست ہے جس میں الگ الگ سنی اور شیعہ بورڈ ہیں۔ دیگر تمام ریاستوں میں متحد وقف بورڈ ہیں۔