روسی صدر ولادیمیرپوتن بھارت کا دسویں مرتبہ دورہ کر رہےہیں۔ وزیراعظم نریندرمودی کے ساتھ پوتن کی ایک " بہت اہم ملاقات" متوقع ہے۔ جو کہ استحکام کو مضبوط بنا سکتی ہے اور ابھرتے ہوئے عالمی نظام میں تعاون کر سکتی ہے، ڈاکٹر رنجیت مہتا، سی ای او اور سکریٹری جنرل پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (PHDC) نے جمعرات کو کہا۔
دیرینہ اسٹریٹجک شراکت داری کو تقویت
ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ آنے والی بات چیت دونوں ممالک کے لیے اہم وزن رکھتی ہے اور اس سے ہندوستان-روس کی اقتصادی مصروفیت کو ایک نیا فروغ مل سکتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملاقات میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کی صلاحیت ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اسٹریٹجک شراکت داری کو تقویت ملے گی۔
عالمی نظام ہوگا مضبوط
انہوں نے بتایا، "وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر پوتن کے درمیان تعلقات استحکام اور نئے عالمی نظام کو مضبوط کریں گے۔"مہتا نے مزید کہا، "یہ میٹنگ کیوں اہم ہے اس کی تین اہم وجوہات ہیں۔ نمبر ایک، دونوں صنعتوں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع۔ نمبر دو، ہندوستان اور روس، ان کے پاس بہت ہی مستحکم اور وقتی تجربہ شدہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ ہے۔"
تعاون کو وسعت دینے کا موقع
انہوں نے کہا کہ یہ دورہ روایتی شعبوں سے ہٹ کر تعاون کو وسعت دینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ان کے مطابق، دونوں ممالک کی صنعتیں تعاون کے لیے نئی راہیں دیکھ سکتی ہیں کیونکہ ہندوستان اور روس اپنی اقتصادی مصروفیات کو متنوع بنانے کے خواہاں ہیں۔
اقتصادی ترجیحات کی ہم آہنگی
مہتا نے وضاحت کی"یہ میٹنگ مختلف دیگر شعبوں میں بھی تنوع پیدا کرنے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ ان دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ترجیحات کو ہم آہنگ کرنے کا بھی موقع فراہم کرتی ہے اور یہ نئے مواقع تلاش کرنے کی اجازت دیتی ہے، خاص طور پر دفاع، ہائیڈرو کاربن، توانائی کی حفاظت اور فارماسیوٹیکل کے میدان میں،"۔ تعاون ہوگا۔
بھارت کاعالمی فارمیسی ہب ہونا طے
آگے دیکھتے ہوئے، ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ روس بھارت سے بڑھتی ہوئی درآمدات کو خاص طور پر دواسازی میں تلاش کر سکتا ہے،۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت ، دنیا کے سب سے بڑے جنرک ڈرگ مینوفیکچررز میں سے ایک اور عالمی فارمیسی ہب ہونے کے ناطے، روسی مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کی قوی صلاحیت رکھتا ہے۔
مضبوط تجارتی روابط اور گہرا توانائی تعاون
انہوں نے بتایا، ’بھارت اور روس کے درمیان نہ صرف استحکام بلکہ گہرے تاریخی مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات ہیں۔مہتا نے مزید کہا کہ "مضبوط تجارتی روابط اور گہرا توانائی تعاون دونوں معیشتوں کو ایک غیر یقینی اور تیزی سے بدلتے ہوئے جیو پولیٹیکل ماحول میں ترقی کرنے میں مدد کرے گا۔"
دسویں بار بھارت کے دورہ پر پوتن
روس کے صدر ولادیمیر پوتن دسویں بار ہندوستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ آج اور کل دہلی کا دورہ کریں گے۔ پہلے دن ، وزیر اعظم مودی کے ساتھ ایک نجی عشائیہ میں شرکت کریں گے۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان کل کئی معاملات پر معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ تاہم یہ دسویں بار ہو گا کہ ولادیمیر پوتن بھارت آ رہے ہیں۔ ماضی میں، انہوں نےسال 2002، 2004، 2012، 2014، 2016، 2018 اور 2021 میں ملک کے صدر کی حیثیت سے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ روسی حکومت کے ذرائع کے مطابق، پوتن نے صدارت سنبھالنے کے بعد سے تقریباً 72 ممالک کا سفر کیا ہے۔