Thursday, December 04, 2025 | 13, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • وارانسی: بی جے پی لیڈر کے فلیٹ میں سیکس ریکیٹ۔ 9 لڑکیاں اور4 لڑکے گرفتار

وارانسی: بی جے پی لیڈر کے فلیٹ میں سیکس ریکیٹ۔ 9 لڑکیاں اور4 لڑکے گرفتار

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 04, 2025 IST

 وارانسی: بی جے پی لیڈر کے فلیٹ میں سیکس ریکیٹ۔ 9 لڑکیاں اور4 لڑکے گرفتار
  پولیس نے وارانسی کے سگرا علاقے میں ایک فلیٹ میں سیکس ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ یہ فلیٹ بی جے پی لیڈر شالنی یادو کے شوہر ارون یادو کے نام پر رجسٹرڈ تھا اور انہوں نے اسے کرائے پر دیا تھا۔ پیرکی رات پولیس کو اطلاع ملی کہ سپا سنٹر کی آڑ میں جسم فروشی کی جارہی ہے۔ پولیس اور اسپیشل آپریشنز گروپ (SOG) نے جائے وقوعہ پر چھاپہ مارا اور نو لڑکیوں اور چار لڑکوں کو گرفتار کیا۔واضح رہےکہ بھارت کا مقدس مانا جانےولا شہر ،  جس کی نمائندگی بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی لوک سبھا میں کرتےہیں۔ حکمراں پارٹی بی جےپی، کی خاتون لیڈر کے گھر میں یہ سیکس ریکیٹ چل رہا تھا۔  وہ ایک سابق راجیہ سبھا چیئرمین اور مرکزی وزیر کی بہو ہیں۔

 پولیس کو مجرمانہ مواد برآمد 

پولیس نے بتایا کہ گرفتار لڑکیاں قریبی اضلاع سے آئیں اور فلیٹ سے مجرمانہ مواد، رجسٹر اور موبائل فون برآمد ہوئے۔ ان اشیاء کی فی الحال تفتیش کی جا رہی ہے۔ یہ فلیٹ شکتی شکھا اپارٹمنٹ نمبر 112 میں واقع ہے، جو وارانسی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ملکیت ہے۔اس کاروائی کے بعد، پولیس نے دیگر قریبی  اسپا سنٹروں پر چھاپے مارے جن میں محمود گنج، بھیلو پور اور کنٹونمنٹ کے علاقے شامل ہیں۔ فلیٹ کے کوڑے دان سے مجرمانہ مواد بھی ملا، جس سے اس ریاکٹ کا مزید پردہ فاش ہوا۔

 کون ہیں شالینی یادو

شالینی یادو کا سیاسی کریئر بھی خبروں میں ہے۔ 2017 میں، اس نے کانگریس کے ٹکٹ پر میئر کا انتخاب لڑا اور دوسرے نمبر پر آئیں۔ 2019 میں، اس نے سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف اپنا نامزدگی داخل کیا، تقریباً دو لاکھ ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہے۔ 24 جولائی 2023 کو، وہ بی جے پی میں شامل ہوئیں، حالانکہ فی الحال وہ پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں رکھتی ہیں۔

 پیشہ اورسیاسی روابط

شالنی پیشے کے لحاظ سے فیشن ڈیزائنر ہیں۔ اس کے سیاسی روابط ان کے سسر، کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر شیام لال یادو سے جڑے ہیں۔ غازی پور کی رہنے والی، شالنی نے بی ایچ یو سے بی اے (آنرز) اور فیشن ڈیزائن میں ڈپلومہ حاصل کیا۔

 بی جے پی لیڈر شالینی یادوکی وضاحت 

بی جے پی لیڈر شالنی یادو نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلیٹ کی نہ تو مالک ہیں اور نہ ہی شریک مالک ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں انہیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس دوران ان کے شوہر ارون یادو نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ فلیٹ ان کے نام پر 1996 سے ہے اور وہ تب سے اسے کرائے پر دے رہے ہیں۔ اس کے پاس لیز ڈیڈ بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا نام کسی ایف آئی آر میں درج نہیں ہے۔

 جان بوجھ کرجھوٹی خبریں پھیلانے کا الزام 

بی جے پی لیڈر شالنی یادو نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے میرے خلاف مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جان بوجھ کر جھوٹی خبروں کو توڑ مروڑ کر پھیلایا جا رہا ہے، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مبینہ طور پر میری ملکیت والے فلیٹ میں غیر قانونی سرگرمیاں ہو رہی ہیں، اور پولیس نے میرے خلاف کارروائی کی ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹس اور نیوز رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس نے بی جے پی لیڈر شالنی یادو کے فلیٹ میں جسم فروشی کا پردہ فاش کیا، 13 لوگوں کو گرفتار کیا۔ سچ یہ ہے کہ میں مذکورہ فلیٹ کا مالک یا شریک مالک کبھی نہیں تھا اور نہ ہی اس وقت ہوں۔ 

13 افراد کی گرفتاری بے بنیاد 

اس صورت حال میں شالنی یادو کے فلیٹ کا ذکر کرکے اتنا سنگین الزام لگانا کس حد تک درست ہے؟ جہاں تک 13 افراد کی گرفتاری کی خبر کا تعلق ہے، جو انہی لوگوں نے پھیلائی، وہ بھی بے بنیاد ہے کیونکہ پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فلیٹ سے صرف تین لڑکیوں کو تھانے لے جایا گیا۔ انہیں سگرا تھانے سے رہا کر دیا گیا۔ جبکہ دیگر 10 افراد کو مذکورہ فلیٹ کے علاوہ کسی اور مقام سے پولیس کاروائی میں گرفتار کیا گیا۔ اس کے باوجود اس معاملے میں میرا نام خبروں میں آیا اور مجھے بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر پوسٹس کی گئیں جو کہ افسوس ناک ہے۔

 سابق راجیہ سبھا چیئرمین اور مرکزی وزیر کی بہو پر بے بنیاد الزاما ت

انہوں نے کہا، "میں ایک سابق راجیہ سبھا چیئرمین اور مرکزی وزیر کی بہو ہوں جن کی خدمت اور دیانت آج بھی منائی جاتی ہے۔ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے، میں دیانتداری کے ساتھ عوام کی خدمت کر رہی ہوں۔ ان تمام حقائق کو جاننے کے باوجود، حقائق کی تصدیق کیے بغیر یہ نفرت انگیز بہتان دانستہ حکمت عملی کا حصہ ہے جس میں قومی سطح کے سینئر کارکنان، قومی سطح کے قانونی کارکنان، قومی شناختی کارڈ کے کارکنان اورقانونی کارکنان شامل ہیں۔ ایسی تمام پوسٹس اور خبروں کا مطالعہ کر رہے ہیں جو جھوٹے پروپیگنڈے کو پھیلانے کے ارادے سے شائع کی گئی ہیں اور ان لوگوں کے خلاف ہتک عزت اور آئی پی سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنائے گا کہ کوئی بھی بے قصور شخص، خاص طور پر کسی خاتون پر بغیر کسی احتیاط کے جھوٹا الزام لگایا جائے۔

بات شالنی یادو کے شوہر

آران یادو نے بتائی کہ 2 دسمبر کو پولیس نے اے بی لان کے قریب میلوڈی ا سپا میں کاروائی کی، جس کے بعد شکتی شکھا سگرا میں واقع فلیٹ کے کرایہ دار پر بھی پولیس نے کاروائی کی۔ جس میں 13 افراد جسم فروشی کے الزام میں پکڑے گئے۔

آران یادو کی وضاحت 

ایک معاملے میں، میں واضح کر دوں کہ نہ تو میں میلوڈی سپا نامی جگہ کا مالک ہوں اور نہ ہی میں کسی کو جانتا ہوں۔ جبکہ دوسری جگہ میں 1999 سے فلیٹ نمبر 112 شکتی شکھا بلڈنگ کا واحد مالک ہوں۔ اس کا بجلی کا کنکشن، واٹر ٹیکس اور کارپوریشن ٹیکس میرے نام پر ہے۔ یکم اپریل 2025 سے، میں نے اپنا فلیٹ ایک معاہدے کے ذریعے کرائے پر ایک شخص اشونی ترپاٹھی، ولد گوپال ترپاٹھی، ساکن چندولی کو دیا۔کرایہ دار کو گواہوں کی موجودگی میں کرایہ داری کے اس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، جسے نوٹرائز بھی کیا گیا تھا۔ اس واقعہ میں پولیس نے دو مقامات پر چھاپے مارے جس میں میلوڈی اسپا سے 10 افراد کو گرفتار ظاہر کیا گیا جبکہ میرے فلیٹ کے کرایہ دار کے گھر سے صرف تین خواتین کو گرفتار کیا گیا، جنہیں پوچھ گچھ کے بعد سگرا تھانے سے رہا کر دیا گیا۔

 ایف آئی آر میں نام نہیں 

پولیس کی جانب سے کرایہ دار کے معاملے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں تین خواتین کی گرفتاری کا ذکر ہے، اور فلیٹ کے مالک یا میرے نام کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ جبکہ سوشل میڈیا پر لوگ میرے فلیٹ سے 13 افراد کی گرفتاری کی خبریں پوسٹ کر رہے ہیں جو کہ سراسر بے بنیاد ہے۔