راہل گاندھی نے دہلی میں پریس کانفرنس کی اور ہریانہ اسمبلی انتخابات میں ووٹ چوری کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہریانہ میں 25 لاکھ ووٹ چوری ہوئے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ایک خاتون کی تصویر دکھائی اور الزام لگایا کہ اس نے ہریانہ کے انتخابات میں 22 بار ووٹ دیا ہے۔ اس کے بعد اس نے وضاحت کی کہ وہ برازیلین ماڈل تھی اور اس کے پاس مختلف جعلی آئی ڈیز تھیں، جن کا استعمال کرتے ہوئے اس نے ہریانہ میں 22 مقامات پر اپنا ووٹ ڈالا تھا۔ اس نے سویٹی، رشمی، ویملا اور سنیتا جیسے ناموں سے 10 بوتھ پر ووٹ ڈالے۔ راہل کے مطابق ہریانہ میں 25 لاکھ لوگوں نے اس طریقے سے ووٹ ڈالے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں ہر آٹھ ووٹوں میں سے ایک میں دھاندلی کی گئی ہے۔
راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ایک ہی خاتون کا نام ایک بوتھ پر 223 بار آیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جواب دے کہ اس خاتون نے کتنی بار ووٹ ڈالا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک لڑکی نے 10 بوتھ پر ووٹ ڈالا ہے۔ جعلی تصاویر والے ووٹرز کی تعداد 124177 تھی۔ ووٹر لسٹ میں شامل ایک خاتون نے نو مقامات پر ووٹ ڈالا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اس کے پیچھے مقصد واضح ہے بی جے پی کی مدد کرنا۔ یہ ووٹ چوری سب کو دیکھنا چاہیے۔ اس لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چل جاتا کہ اس بوتھ پر کیا ہوا۔
کانگریس جیت رہی تھی
اس سے پہلے راہل گاندھی نے کہا کہ ایگزٹ پول میں کانگریس جیت رہی ہے۔ پوسٹل بیلٹ میں بھی کانگریس جیت رہی تھی۔ آخر میں کانگریس 22,779 ووٹوں سے ہار گئی۔ ریاست میں مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کا فرق تھا ان سب کے ہمارے پاس ثبوت ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پوسٹل بیلٹ میں کانگریس نے 76 سیٹیں جیتی ہوتی اور بی جے پی 17 سیٹیں جیتتی۔ ایسا ہمیشہ ہوتا رہا ہے کہ پوسٹل بیلٹ اور اصل ووٹ دونوں کی سمت ایک ہی ہوتی ہے۔