تلنگانہ کے رنگاریڈی ضلع میں پیر کی صبح ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا۔اطلاعات کے مطابق ایک ٹپر لاری نے چیوڑلہ منڈل میں تاندور سے تعلق رکھنے والی آر ٹی سی بس کو ٹکر مار دی۔ اس حادثے میں 24 مسافروں کی موت ہوگئی۔ جبکہ کئی شدید زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق مرنے والوں میں دس خواتین جبکہ ایک دس ماہ کا بچہ بھی شامل ہے۔ ٹکر کے بعد بس میں افراتفری مچ گئی اور کئی مسافروں کو سنگین چوٹیں آئی ہیں۔ مقامی لوگوں اور پولیس نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا اور زخمیوں کو نکال کر چیویلا کے سرکاری ہسپتال پہنچایا گیا ہے، جہاں زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ موقع پر پہنچی پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ٹرک غلط سمت سے آرہا تھا:
سرکاری بس، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ تندور ڈپو سے تھی اور حیدرآباد کی طرف جارہی تھی، مخالف سمت سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ٹکر اتنی شدید تھی کہ ٹرک کا بجری(کنکر) سے بھرا سامان بس پر جا گرا جس سے کئی مسافر پھنس گئے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ ٹرک ڈرائیور غلط سمت سے آرہا تھا۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے حکام کو دیے گئے ہدایات:
اس واقعے پر وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ موقع پر ریلیف اور ریسکیو آپریشن کو ہر قیمت پر تیز کیا جائے اور زخمیوں کو بہترین علاج مہیا کیا جائے۔
وزیراعلیٰ دفتر سے جاری بیان کے مطابق، سی ایم ریونت ریڈی نے تلنگانہ کے چیف سیکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) کو براہ راست ہدایت دی ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے ہر فرد کو فوری طور پر حیدرآباد کے ہسپتالوں میں شفٹ کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی یقینی بنانے کو کہا ہے کہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کمی نہ ہو اور انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
دب گئے اور دم گھٹنے سے جان کی بازی ہار گئے:
حادثہ کی شدت کے باعث ٹپر میں موجود تمام بجری بس پر گر گئی جس کی وجہ سے بس میں سوار مسافر پتھروں کے نیچے دب گئے اور دم گھٹنے سے جان کی بازی ہار گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ جے سی بی کی مدد سے بجری کو ہٹا کر لاشوں اور زخمیوں کو باہر نکالا جا رہا ہے۔حادثے کا شکار ہونے والوں میں زیادہ تر طلباء اور ملازمین شامل ہیں۔ یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے آبائی علاقوں کو واپس جارہے تھے۔
کئی کالجوں میں زیر تعلیم طلباء بھی شامل :
اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں حیدرآباد کے کئی کالجوں میں زیر تعلیم طلباء بھی شامل ہیں۔حادثے کی وجہ سے حیدرآباد بیجاپور قومی شاہراہ پر زبردست ٹریفک جام ہوگیا۔ چیوڑلہ۔وقارآباد روٹ پر گاڑیاں کلومیٹر دور تک پھنسی رہیں۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں پہنچا دیا گیا۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔