بہار میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں آج پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) گیانیش کمار نے لوگوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح آپ اپنے تہوار مناتے ہیں، اسی طرح جمہوریت کے اس تہوار کو بھی منائیں۔ انہوں نے SIR کے عمل میں شامل رہنے والے بوتھ لیول افسران (BLO) کا شکریہ بھی ادا کیا۔
کمیشن نے کہا: 15 دن میں ملے گا ووٹر کارڈ
کمیشن نے بہار میں انتخابات سے پہلے کی گئی خاص پہلوں کے بارے میں بتایا۔ سی ای سی کمار نے بتایا کہ سب سے بڑی پہل SIR کے حوالے سے کی گئی ہے۔ اس میں شامل افسران کی تنخواہ بھی بڑھائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا، "پہلے یہ شکایت آتی تھی کہ ووٹر کارڈ ملنے میں تاخیر ہوتی ہے۔ اس لیے ہم نے اب ایسی ترتیب دی ہے کہ شناخت کارڈ 15 دن میں مل جائے گا۔ BLO کے لیے بھی ID کارڈز متعارف کرائے گئے ہیں۔
ہر بوتھ پر موبائل رکھنے کی سہولت ہوگی :
کمیشن نے بتایا کہ بہار کے تمام 90,000 پولنگ بوتھس پر موبائل کے لیے باکس بنائے جائیں گے۔ ووٹر ووٹنگ سے پہلے اپنے موبائل ان باکسز میں رکھ سکیں گے۔ اب سیاسی جماعت کا ہر امیدوار پولنگ بوتھ سے 100 میٹر کے فاصلے پر اپنا بوتھ لگا سکے گا۔ کمیشن نے کہا کہ بہار سے شروعات کرتے ہوئے اب ہر الیکشن کی 100 فیصد ویب کاسٹنگ کی جائے گی۔ EVM پر امیدواروں کی تصاویر کو رنگین کیا جائے گا۔
ایک بوتھ پر 1,200 سے زیادہ ووٹر نہیں ہوں گے: الیکشن کمیشن
کمیشن نے بتایا کہ الیکشن میں ٹیکنالوجی کا کس طرح سہارا لیا جا رہا ہے۔ سی ای سی کمار نے بتایا، "40 مختلف ایپلی کیشنز کو ملا کر ایک پلیٹ فارم بنایا گیا ہے۔ اسے بہار میں نافذ کیا جائے گا۔ بوتھ پر ووٹروں کی تعداد زیادہ ہونے سے لمبی قطاریں لگ جاتی تھیں۔ آخری گھنٹوں میں پریشانی ہوتی تھی۔ اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ اب کسی بھی پولنگ سینٹر پر 1,200 سے زیادہ ووٹر نہیں ہوں گے۔
پچھلے انتخابات کے نتائج کیا تھے؟
بہار میں راشٹریہ جنتا دل (RJD) کی قیادت والے مہاگٹھ بندھن اور بی جے پی کی قیادت والے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (NDA) کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ پچھلے انتخابات میں NDA نے 125 سیٹیں جیتی تھیں۔ وہیں، مہاگٹھ بندھن میں RJD نے 75، کانگریس نے 19 اور لیفٹ نے 16 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس بار پرشانت کشور کی جن سورج اور اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی (AAP) نے بھی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔وہیں بہار کی سیاست میں اویسی کی پارٹی بھی سیمانچل علاقے میں سرگرم ہے۔