عرس شریف کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اجمیر شریف درگاہ پر چادر بھیجی، جسے مرکزی وزیر کرن رجیجو لائے تھے۔ اس معاملے پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ایک طرف پی ایم درگاہ کے لیے چادریں بھیج رہے ہیں اور دوسری طرف کھدائی کروا رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا، ’’
اس نے ہمارے زخم کا کچھ یوں کیا علاج
مرہم بھی گر لگایا تو کانٹوں کی نوک سے
حیدرآباد میں ایک پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے بی جے پی پچھلے 10 سالوں سے حکومت میں ہے، بی جے پی کا عبادت گاہوں کے قانون پر کوئی موقف نہیں ہے۔ آپ چادر پیش کررہے ہیں کہ آپ کو یقین ہے کہ وہاں درگاہ ہے، آپ چادر چڑھا رہے ہیں، لیکن آپ کے چاہنے والے کہہ رہے ہیں کہ درگاہ، درگاہ نہیں ہے۔ اس کو روکنے کی ضرورت ہے۔"
’وزیراعظم چاہیں تو یہ سب روک سکتے ہیں‘: اسد الدین اویسی
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مزید کہا، "بی جے پی، سنگھ پریوار اور ملک بھر میں ان کی تنظیمیں عدالت میں یہ مطالبہ کر رہی ہیں کہ یہاں اور وہاں کھدائی کی جائے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ مسجد نہیں ہے، یہ درگاہ نہیں ہے۔ وزیراعظم چاہیں گے تو یہ سب رک جائے گا۔ بی جے پی پچھلے دس سالوں سے حکومت میں ہے اور نریندر مودی وزیر اعظم ہیں۔ مساجد اور درگاہوں جیسے 7 سے زیادہ مسائل اتر پردیش کے ہیں، جہاں بی جے پی اقتدار میں ہے اور جہاں سے وزیر اعظم ایم پی ہیں۔ چادر بھیجنے سے کچھ نہیں ہونے والا۔ اس کے ذریعے کوئی پیغام بھیجا جائے۔
پی ایم مودی کی طرف سے بھیجی گئی چادر اجمیر شریف درگاہ پر چڑھائی گئی۔
مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے سنیچر (04 جنوری 2025) کو صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتیؒ کے عرس پر اجمیر درگاہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے بھیجی گئی چادر پیش کی ۔نومبر 2024 میں، اجمیر کی ایک عدالت نے ایک درخواست کو قبول کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ درگاہ شیو مندر پر بنائی گئی تھی اور اجمیر درگاہ کمیٹی، اقلیتی امور کی وزارت اور آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا کو نوٹس جاری کیے تھے۔ درخواست دائر کرنے والے ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا نے وزیر اعظم سے درخواست کی تھی کہ وہ اس بار خواجہ کے دربار میں چادر نہ بھیجیں۔