Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

سپریم کورٹ نے نیٹ امتحان معاملہ پر 8 جولائ کو این ٹی اے اور مرکز کو جواب داخل کرنے کو کہا

نیٹ یوجی کے امتحان اور اس کے نتائج کے حوالے سے تنازعہ جاری ہے۔ اس دوران سپریم کورٹ نے آج نیشنل ٹسٹ ایجنسی کو نوٹس  جاری کرتے ہوئے اس سلسلہ میں 8 جولائی کو جواب داخل کرنے کو کہاہے۔   
نیٹ امتحان پیپر لیک معاملے میں سپریم کورٹ نےآج بروز منگل 18 جون کو ایک اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سسٹم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والا کوئی ڈاکٹر بن جائے تو یہ غلط ہوگا اس سال نیٹ امتحان میں دھاندلی کےالزامات لگائے گئے ہیں۔
 جس کی وجہ سے ملک بھر میں طلباء اور والدین  احتجاج کر رہے ہیں۔ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواستیں بھی دائر کی گئی تھیں۔ آج اس معاملے میں سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر 0.001 فیصد بھی دھاندلی پائی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ 
جسٹس وکرمناتھ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ اس کیس کی سماعت کر رہی تھی۔ عدالت نے کہا کہ ہم طلبہ کی محنت کو نہیں بھول سکتے۔ بچے اس کے لیے تیاری کرتے ہیں اور ہم ان کی محنت کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔
بنچ نےاین ٹی اےیعنی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی سے کہا، تصور کریں کہ سسٹم کو دھوکہ دینے والا شخص ڈاکٹر بن جاۓ، تو یہ معاشرے کے لیے کتنا زیادہ نقصان دہ ہوگا، اب عدالت اس کیس کی سماعت 8 جولائی کو کرے گی جہاں این ٹی اے  اور مرکز کو   پورے معاملے پر جواب دینا ہوگا۔  
اس سے پہلے وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر 1563 طلباء کا امتحان دوبارہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو جگہوں سے فراڈ کے کیس سامنے آئے ہیں۔ عدالت نے گریس نمبر حاصل کرنے والے 1,563 طلباء کے دوبارہ امتحان کا حکم دیا تھا۔ این ٹی اے نے پیپر  تاخیر سے ملنے اور وقت ضائع ہونے کی وجہ سے ان طلباء کو 718 سے 719 تک کے گریس مارکس دیئے تھے اور اب ان کا سکور کارڈ منسوخ کر دیا گیا ہے۔