Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

مرکزی حکومت نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم کو دی منظوری، سرکاری ملازمین کے لیے پنشن کے طور پر 50 فیصد تنخواہ کی یقین دہانی

مرکزی حکومت نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔ یہ اطلاع الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو نے دی ہے۔
انہوں نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کی سماجی تحفظ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے اور پنشن اس کا ایک اہم حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'سرکاری ملازمین ملک بھر میں عوام کی خدمت کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے معاشرہ کا نظام چلتا ہے، ان کا معاشرے میں ایک اہم مقام ہے۔
اشونی ویشنو نے کہا کہ اس اسکیم سے تقریباً 23 لاکھ مرکزی حکومت کے ملازمین کو فائدہ ہوگا۔ 
ساتھ ہی ریاستی حکومتوں کو بھی یونیفائیڈ پنشن اسکیم کا انتخاب کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔ اگر ریاستی حکومتیں UPS کا انتخاب کرتی ہیں تو اس سے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 90 لاکھ ہوگی۔ 
حکومت کے مطابق بقایا رقم پر 800 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ پہلے سال میں سالانہ لاگت میں تقریباً 6,250 کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔
اشونی وشنو نے مزید اعلان کرتے ہوۓ یہ بھی کہا کہ کہا کہ اس یونیفائیڈ پنشن اسکیم کے پانچ اہم حصے ہیں۔
 
پہلا حصہ - کم از کم 50 فیصد مقررہ پنشن!
اشونی وشنو نے کہا، "ملازمین کا مطالبہ تھا کہ وہ ایک خاص رقم بطور پنشن چاہتے ہیں، جو کہ ایک معقول مطالبہ تھا۔"
یہ رقم ریٹائرمنٹ سے ٹھیک پہلے 12 ماہ کی اوسط بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد ہوگی۔ اس کے لیے شرط یہ ہے کہ ملازم نے 25 سال کی سروس مکمل کی ہو۔
اگر ملازم نے اس سے کم وقت (10 سال سے زیادہ اور 25 سال سے کم) خدمت کی ہے تو رقم بھی اسی حساب سے ہوگی۔
دوسرا حصہ - فکسڈ فیملی پنشن!
ملازمت کے دوران کسی ملازم کی موت کی صورت میں، اہل خانہ (بیوی) کو پنشن کا 60 فیصد ملے گا۔
 
تیسرا حصہ- کم از کم فکسڈ پنشن!
 10 سال تک کی کم از کم سروس کی صورت میں، ملازم کو کم از کم 10 ہزار روپے ماہانہ پنشن کے طور پر دیا جائے گا۔
چوتھا حصہ- مہنگائی کے حساب سے ترتیب!
ملازمین اور فیملی پنشن کو مہنگائی کے ساتھ جوڑا جائے گا۔ اس کا فائدہ ہر قسم کی پنشن میں ملے گا یعنی مہنگائی کا اشاریہ ملازمین کی پنشن میں شامل کیا جائے گا۔ یہ مہنگائی ریلیف صنعتی کارکنوں کے لیے آل انڈیا کنزیومر پرائسز کے اشاریہ پر مبنی ہے۔ یہ انتظام موجودہ ملازمین کے لیے ہے۔
پانچواں حصہ - گریچیوٹی کے علاوہ، نوکری چھوڑنے پر یکمشت رقم دی جائے گی۔!
اس کا حساب ملازمین کی ہر چھ ماہ کی سروس کے لیے بنیادی تنخواہ اور مہنگائی الاؤنس کے دسویں حصے کے طور پر کیا جائے گا۔ اس رقم سے ملازمین کی مقررہ پنشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
واضح رہے کہ یہ اسکیم یکم اپریل 2025 سے لاگو ہوگی۔ مرکزی حکومت کے ملازمین کو نیشنل پنشن اسکیم (این پی ایس) اور یو پی ایس کے درمیان انتخاب کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔ 
اس اسکیم میں موجودہ مرکزی حکومت کے این پی ایس صارفین کو بھی یونیفائیڈ پنشن اسکیم پر سوئچ کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔