Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

حکومتیں ریزرویشن کے لیے ایس سی،ایس ٹی کی ذیلی درجہ بندی کر سکتی ہیں:سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

سپریم کورٹ نے یکم اگست جمعرات کو ایس سی اور ایس ٹی ذات کے تحفظات کی ذیلی زمرہ بندی پرایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ 
سپریم کورٹ نے  پنجاب شیڈول کاسٹ اینڈ بیکورڈ کلاسز ایکٹ 2006‘ کو برقرار رکھا ہے۔
بتا دیں کہ عدالت عظمیٰ نے آج تاریخی فیصلہ سناتے ہوۓ یہ واضح کیا کہ تحفظات کی ذیلی زمرہ بندی کرنے کا ریاستی حکومتوں کو اختیار حاصل ہے۔ 
یہ فیصلہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی صدارت والی 7 ججوں کی آئینی بنچ نے طے کیا ہے کہ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل زمرہ کے لیے ذیلی درجہ بندی کی جا سکتی ہے۔ عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تعلیم اور ملازمتوں میں ایس سی اور ایس ٹی تحفظات کی ذیلی زمرہ بندی کی جاسکتی ہے۔ اس میں کوئی بری بات نہیں ہے۔
بتا دیں کہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی صدارت والی آئینی بنچ نے  2004 کے اس فیصلے کے خلاف فیصلہ سنایا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ریاستوں کو ایس سی اور ایس ٹی تحفظات کو ذیلی زمرہ بندی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ 
 پنچ میں صرف ایک جسٹس بیلا ترویدی نے اعتراض کیا کہ ذیلی درجہ بندی ممکن نہیں ہے جبکہ سی جے آئی چندر چوٹ جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس پنکج منتل، جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس ستیش چندر اور جسٹس منوج مشرا نے ذیلی درجہ بندی کے حق میں فیصلہ دیا۔