Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

سپریم کورٹ نے شہریت ایکٹ کے سیکشن 6 اے کی آئینی جواز کوبرقرار رکھا

سپریم کورٹ میں آج 17 اکتوبر جمعرات کو شہریت ایکٹ کے سیکشن 6 اے کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواست پر اہم سماعت ہوئی۔
جس میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے آسام معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے 1985 میں ترمیم کے ذریعے شہریت ایکٹ کی دفعہ 6A کی آئینی جواز کو برقرار رکھا۔
اس معاملہ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سوریہ کانت، ایم ایم سندریش اور منوج مشرا نے اکثریتی فیصلہ سنایا، جب کہ جسٹس جے بی پاردی والا نے اختلاف کیا۔ 
بتا دیں کہ اس دفعہ کو آسام معاہدے کے تحت شہریت قانون میں شامل کیا گیا تھا۔
اس کے تحت یہ فراہمی ہے کہ ہندوستانی نژاد کوئی بھی شخص جو 25 مارچ 1971 سے پہلے آسام کی سرحد میں داخل ہوا اسے ہندوستانی شہری سمجھا جائے گا۔