اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی پر امریکہ میں اربوں روپے کی رشوت خوری اور فراڈ میں ملوث ہونے کا سنگین الزام عائد ہوا ہے۔
بدھ کو نیویارک کے وکیل نے گوتم اڈانی کے خلاف امریکہ میں دھوکہ دہی کا مقدمہ دائر کیا تھا،
الزام ہے کہ اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی سمیت دیگر سات افراد نے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی سرکاری اہلکاروں کو تقریباً 265 ملین ڈالر (تقریباً 2,161 کروڑ روپے) کی رشوت دی۔
جس سے انہیں $2 بلین (تقریباً 168 ارب روپے) کا منافع ہونے کی امید تھی۔
امریکی پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا کہ اڈانی اور ان کی کمپنی کے دیگر اعلیٰ حکام نے اپنی قابل تجدید توانائی کمپنی کے لیے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی اہلکاروں کو ادائیگی کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
اڈانی اور ان کے بھتیجے کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ یہ وارنٹ غیر ملکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرنے کا ارادہ ہے۔
کیس میں پانچ دیگر مدعا علیہان پر ایف سی پی اے کی خلاف ورزیوں اور چار پر انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔ اس میں Azure Power Global کے سابق ایگزیکٹوز رنجیت گپتا، روپیش اگروال اور سیرل کیبنز شامل ہیں۔
ان الزامات کے بعد، اڈانی گروپ نے $600 ملین (تقریباً 5,000 کروڑ روپے) کے 'گرین' بانڈز کو منسوخ کر دیا۔
اسکے علاوہ اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کے بعد گروپ کی بڑی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ ہوئی۔