اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے سیزریا میں واقع گھر پر ہفتے کی شام ایک بار پھر حملہ کیا گیا۔ اس کے باغ میں دو فلیش بم گرے۔
حملہ کے وقت وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کے خاندان کا کوئی فرد گھر پر موجود نہیں تھا۔ کسی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔
پولیس نے اس کی تفتیش شروع کردی ہے۔ ابھی تک کسی تنظیم نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھاپر کہا کہ آج رات پی ایم کے گھر میں ایک فلیش بم پھینکنا ایک اور سرخ لکیر کو پار کرنا ہے۔
کاٹز نے کہا ، "یہ ممکن نہیں ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم، جسے ایران اور اس کے منشیوں سے خطرہ ہے اسے قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، گھر پر بھی ایسی ہی دھمکیاں ملیں"۔
انہوں نے سیکیورٹی اور عدالتی اداروں سے بھی ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ایک ایکس پوسٹ میں واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ہرزوگ نے پوسٹ میں لکھا، "میں نے اب شن بیٹ کے سربراہ سے بات کی ہے اور اس واقعے کے ذمہ داروں کے ساتھ جلد تحقیقات کرنے اور ان سے نمٹنے کی فوری ضرورت کا اظہار کیا ہے۔"
آپ کو بتاتے چلیں کہ اکتوبر میں بھی وزیر اعظم نیتن یاہو کے گھر کو ڈرون حملے میں نشانہ بنایا تھا،وہ اس وقت بھی بچ گۓ تھے۔اس حملے میں بھی کسی طرح کا نقصان نہیں ہوا تھا لیکن اس سے پورے اسرائیل میں کھلبلی مچ گئی تھی۔