Monday, September 16, 2024 | 1446 ربيع الأول 13
Politics

کانگریس نے امت شاہ پر ایوان کو گمراہ کرنے کا لگایا الزام،شاہ کیخلاف مراعات شکنی کے مزید 2 نوٹس

مرکزی حکموت میں وزیر داخلہ کے منصب پر فائز امیت شاہ پر وائناڈ میں لینڈ سلائڈنگ کے معاملے میں  راجیہ سبھا میں  جھوٹ بولنے اور ایوان کو گمراہ کرنے کا الزام عائد ہوا ہے۔ اس سلسلے میں انہیں مرعات شکنی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیوں کہ کانگریس کے علاوہ سی پی آئی اور سی پی ایم نےبھی ان کے خلاف مراعات شکنی کا نوٹس دیاہے۔ 
بتا دیں کہ امیت شاہ نے وائناڈ حادثہ پر راجیہ سبھا میں دعویٰ کیاتھا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کو پہلے ہی الرٹ کیا تھا، شاہ نے 31 جولائی بدھ کو راجیہ سبھا میں وائیناڈ لینڈ سلائیڈنگ پر بحث کے دوران کہا تھا کہ اگر کیرالہ حکومت نے ان کی وارننگ پر دھیان دیا ہوتا تو وائیناڈ میں ہونے والے نقصان کو کم کیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت نے اس واقعہ سے 7 دن پہلے ہی کیرالہ حکومت کو لینڈ سلائیڈنگ کے امکان اور عوام کی جانوں کی حفاظت کے حوالے سے وارننگ بھیجی تھی۔ پھر 24، 25 اور 26 جولائی کو وارننگ بھی دی گئی،
مگر انہوں نے اس پرتوجہ نہیں دی۔ امت شاہ نے کیرالا حکومت کو اس تباہی کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا،
جس کے بعد کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوۓ وزیر داخلہ کے دعوؤں کوغلط بتایا ہے۔ 
ساتھ ہی سی پی ایم کی جانب سے راجیہ سبھا کے ایم پی وی سیوداسن نے بدھ کو اس ضمن میں شاہ کے خلاف نوٹس دے دیا تھا جبکہ ایوان میں سی پی آئی کے قائدپی سندھوش کمار نے سنیچر کو ایک اورنوٹس دیا ہے جس میں  وزیر داخلہ کے خلاف مراعات شکنی کا مطالبہ کیا گیاہے۔ اس سے قبل کانگریس بھی نوٹس دے چکی ہے۔ کہ امیت شاہ نے جو باتیں  کہیں ان کا میڈیا میں ’’باریک بینی سے فیکٹ چیک‘‘ ہوا ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ انہوں  نے ’’اپنے اس پُرزور بیان سے ایوان کو گمراہ کیا ہے۔ ‘‘ 
اب راجیہ سبھا کے چیئرمین اگر مراعات شکنی کی تجویز کو قبول کرلیتے ہیں تو امیت شاہ کو ایوان میں مراعات شکنی کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔
 تجویز پاس ہو نے کی صورت میں  وزیر داخلہ کو اس پر اپنی صفائی پیش کرنی ہوگی۔ کسی بھی حکومت کیلئے یہ شرمندگی کا لمحہ ہوگا کہ اس پر ایوان میں دروغ گوئی کا الزام لگے،
ساتھ ہی آپ کو بتاتے چلیں کہ پارلیمنٹ کے ارکان کو انفرادی اور اجتماعی طور پر کچھ مراعات دی جاتی ہیں۔ لیکن اگر کوئی رکن ان مراعات کو نظرانداز کرتا ہے یا غلط استعمال کرتا ہے تو اسے استحقاق کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔ اور پارلیمانی قوانین کے تحت یہ قابل سزا ہے۔ 
ایک رکن یہ تجویز اس وقت پیش کرتا ہے جب اسے لگتا ہے کہ کسی وزیر یا رکن نے کسی خاص معاملے کے حقائق چھپائے ہیں، یا غلط حقائق سے ایوان کو گمراہ کیا ہے.