Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

دو طالب علموں کی آپسی جھگڑے سے، ادے پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی،انٹرنیٹ بند، دفعہ 144 نافذ

راجستھان کے ادے پور میں دو طالب علموں کی لڑائی کے بعد شہر میں کشیدگی کا سنگین ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
بتا دیں کہ دسویں جماعت میں زیر تعلیم ایک طالب علم پر اسی اسکول میں پڑھنے والے دوسرے طالب علم نے چاقو سے حملہ کر دیا۔ جسکے بعد واقعہ سے شہر میں کشیدگی پھیل گئی،کئی مقامات پر آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات شروع ہوگئے۔ شرپسندوں نے کئی کاروں کو آگ لگا دی۔
صورت حال کے پیش نظر پولیس نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے اور انٹرنیٹ سروس سروس پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔ انتظامیہ نے تمام (نجی اور سرکاری) اسکولوں اور کالجوں کو اگلے احکامات تک بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اس فرقہ وارانہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سبھی فرقوں سے امن و امان برقرار رکھنے اور افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی۔
واقعہ شہر کے تھانہ سورج پول کے علاقے بھٹیانی چوہٹہ میں واقع گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کا ہے،
جہاں ایک طالب علم نے دوسرے طالب علم پر چاقو سے حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا گیا ہے۔
حملے میں زخمی ہونے والے طالب علم کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جسے آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ 
زخمی بچے کی خبر سامنے آنے کے بعد ہندو تنظیموں کے لوگ بڑی تعداد میں جمع ہو گئے اور ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ لڑائی کی وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہندو تنظیموں کے لوگ بڑی تعداد میں ہسپتال میں جمع ہیں اور سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ایڈیشنل ایس پی امیش اوجھا نے کہا کہ پولیس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں کے درمیان پرانی دشمنی ہے۔ اشونی بازار میں کچھ گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی ہے۔ ادے پور کے تقریباً نصف درجن علاقوں میں شرپسندوں نے گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ فی الحال ماحول کو حکام نے شانت کر دیا ہے۔