مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ دگوجے سنگھ کی جانب سے آر ایس ایس اور بی جے پی کی تعریف کرنا راہل گاندھی کو پسند نہیں آیا۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی میں واقع کانگریس کے صدر دفتر ’اندرا بھون‘ میں پارٹی کے یوم تاسیس کے پروگرام کے دوران راہل گاندھی نے دگوجے سنگھ پر ہلکے پھلکے طنزیہ انداز میں نشانہ سادھا اور کہا، کل آپ نے ذرا شرارت کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، راہل کی یہ بات سن کر آس پاس موجود لیڈروں کی ہنسی چھوٹ گئی۔ وہاں موجود سونیا گاندھی بھی اپنی ہنسی نہیں روک سکیں۔ اس کے بعد دونوں لیڈروں کے درمیان کچھ دیر تک بات چیت ہوئی۔
کانگریس لیڈر اور سابق وزیرِ اعلیٰ دگوجے سنگھ نے ہفتے کے روز بی جے پی اور آر ایس ایس کے تنظیمی ڈھانچے کی تعریف کر کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی تھی۔ اپنے ایکس (X) اکاؤنٹ پر کی گئی پوسٹ میں انہوں نے بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن آڈوانی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک پرانی تصویر شیئر کی تھی۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیرِ اعلیٰ دگوجے سنگھ نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا،’’یہ ایک نہایت مؤثر تصویر ہے۔ کس طرح آر ایس ایس کا ایک زمینی سطح کا رضاکار اور بی جے پی کا ایک کارکن، لیڈروں کے قدموں میں فرش پر بیٹھ کر ایک ریاست کا وزیرِ اعلیٰ اور ملک کا وزیرِ اعظم بنا۔ یہ تنظیم کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
آر ایس ایس کی تنظیمی طاقت کی تعریف کرنے کے معاملے میں اپنے بیان سے مچی سیاسی ہلچل پر، کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے صفائی دی ہے۔ دگوجے سنگھ نے کہا کہ نظریے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ کانگریس میں سب متحد ہیں۔دگوجے سنگھ نے مزید کہا کہ اس خاندان کے اندر اختلافات کے بیج بونے کی بی جے پی کی کوششوں کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔
کانگریس لیڈر ششی تھرور نے کیا دگوجے سنگھ کی حمایت
کانگریس لیڈر ششی تھرور دگوجے سنگھ کی حمایت کرتے نظر آئے اور انہوں نے کانگریس کے اندر نظم و ضبط اور اندرونی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔تھرور نے کہا کہ نظم و ضبط کسی بھی سیاسی پارٹی کے لیے ضروری ہے اور کانگریس کو، اپنی طویل تاریخ کے ساتھ، اپنے ماضی سے بہت کچھ سیکھنا ہوگا۔
بی جے پی کے قومی ترجمان نے کانگریس قیادت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دگوجے سنگھ نے جس بات کی نشاندہی کی ہے وہ بی جے پی کے طرزِ کار کی علامت ہے، جہاں زمینی سطح سے جڑا ہوا شخص اپنی صلاحیت، قابلیت اور تنظیم کے تعاون سے اعلیٰ ترین مقام تک پہنچ کر بھارت اور دنیا کے مقبول ترین قائدین میں شامل ہو جاتا ہے۔